ایف بی آر کو چاہیے کہ وہ ٹیکس نہ دینے والی بڑی مچھلیوں کو پکڑے ‘ ذکر اللہ مجاہد

ملک میں ٹیکس چوروں نے چھ کروڑ سے زائد افراد کو غربت میں مبتلا کر دیا ہے‘امیر جماعت اسلامی لاہور

منگل 12 اپریل 2016 23:17

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اپریل۔2016ء) امیر جماعت اسلامی لاہورذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو چاہیے کہ ٹیکس نہ دینے والی بڑی مچھلیوں کو پکڑے، ملک میں انکم ٹیکس رجسٹر ڈ افراد کی تعداد 29لاکھ 84ہزار ہے مگر اوسطاََ 11لاکھ 80ہزار ٹیکس دہندگان ٹیکس گوشوارے جمع کراتے ہیں ،ملک میں غربت کی بڑی وجہ بے روزگاری اور کرپشن ہے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس چوروں نے بیرون ممالک میں اربوں ، کھربوں روپے کے خفیہ اثاثہ جات کو عوام سے چھپا رکھا ہے جو کہ بددیادنتی اور کرپشن ہے ۔پانامہ لیکس کے انکشافات میں پاکستان کے دو سو سے زائد افراد نے ملکی دولت کو غیر قانونی طریقے اور ٹیکس بچانے کے لیے باہر کے ملکوں میں منتقل کیا ہے ۔ جس میں ہمارے حکمران اور ان کے بچے سرفہرست ہیں ۔

(جاری ہے)

لہٰذا حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اخلاقی جرات کا مظاہر ہ کرتے ہوئے مستعفی ہو جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیکس چوری کی وجہ سے چھ کروڑ سے زائد افراد غربت میں مبتلا ہیں جو کہ عدل و انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جرم اورکرپشن کی پرموشن کے لیے جمہوری اداروں کا گٹھ جوڑ عدل و انصاف کے حصول کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔جس نے ملکی اداروں کو کمزور کیا ہے ۔

ملک میں ایسے امرا ء اور اشرا فیہ کی کمی نہیں ہے کہ جن کے پاس نہ صرف اربوں، کھربوں کے غیر قانونی اثاثہ جات ہیں بلکہ ان کے ذاتی استعمال میں بڑے بڑے عالی ٰ شان بنگلے ، لگثرری گاڑیاں اور ذاتی طیارے تک موجود ہیں۔یہ امراء سیاستدانوں ، حکمرانوں اور بااثر طبقات سے تعلق رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ا طلاعات کے مطابق صرف ایف بی آر میں سات سو ارب روپے کی سالانہ ٹیکس چوری ہوتی ہے۔

ملک میں کرپشن کے خاتمے ، ٹیکس وصولی اور انتخابات میں آرٹیکل 62،63پر سختی سے عمل کر وا لیا جائے تو ملک کے بیشتر مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے ،تعلیم و صحت کی مفت سہولتوں کی فراہمی اور پولیس کو غیر سیاسی کرنے جیسے اہم اقدامات نہ کئے گئے تو ہر سال غربیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کسی خونی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔