تحفظ نسواں ایکٹ کو شرعی قوانین اور آئین پاکستان سے متصادم قرار دینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا گیا

منگل 12 اپریل 2016 23:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اپریل۔2016ء) تحفظ نسواں ایکٹ کو شرعی قوانین اور آئین پاکستان سے متصادم قرار دینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا گیا ۔

(جاری ہے)

وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحفظ نسواں ایکٹ سے خاندانی نظام بری طرح متاثر ہو گا، طلاق کی شرح بڑھنے سے بے راہ روی میں بھی اضافہ ہو گا، تحفظ نسواں قانون شریعت اور آئین پاکستان سے متصادم ہے۔

درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا کہ آئین ہر شہری کو برابری کا درجہ دیتا ہے، تحفظ نسواں ایکٹ سے اسلام میں مرد کو دی گئی حیثیت متاثر ہو گی۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ سپریم کورٹ تحفظ نسواں ایکٹ کو شریعت اور آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے۔

متعلقہ عنوان :