پنجاب میں آپریشن دہشتگردوں نہیں پختونوں کیخلاف ہورہا ہے، مولانا جمالدین

حکومت نے اقتصادی راہدری کے تحت توانائی کے 24 منصوبوں میں خیبر پختونخوا کا صرف ایک منصوبہ شامل کیا،غلام بلور،نکتہ اعتراض پر اظہار خیال حکومت نے سوات کے لئے کوئی ترقیاتی منصوبہ منظور نہیں کیا ،مراد سعید، خوشی سے پاکستان میں مدغم ہوئے حکومت نے ہمیں نظر انداز کیا،مسرت زیب

منگل 12 اپریل 2016 21:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 اپریل۔2016ء) جے یوآئی کے رکن مولانا جمالدین نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں اپریشن شروع کیا گیا ہے ہم اس کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ آپریشن دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوں مگر پنجاب میں آپریشن دہشت گردوں کے خلاف نہیں بلکہ پختونوں کے خلاف ہورہا ہے انہوں نے کہاکہ پنجاب کے آپریشن میں مرد سیکورٹی اہلکار خواتین کی تلاشی لے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ پختونون کو نشانہ بنانے سے ملک مذید تباہی کی طرف جائے گا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پنجاب میں آپریشن دہشت گردوں کے خلاف کیا جائے پختونوں کے خلاف نہ کیا جائے اے این پی کے رکن اسمبلی حاجی غلام احمد بلور نے کہاکہ حکومت نے اقتصادی راہدری کے تحت توانائی کے 24 منصوبوں میں خیبر پختونخوا کا صرف ایک منصوبہ شامل کیا ہے جبکہ سندھ کیلئے 11 پنجاب کیلئے 6منصوبے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت پختونخوا کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے حکومت سستی بجلی کی بجائے مہنگی بجلی بنانے کو ترجیح دے رہی ہے ہم اس پر شدید احتجاج کرتے ہیں ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی آصف حسنین نے کہاکہ اس وقت لینڈ سلایڈنگ سے متاثرہ علاقوں کے عوام کی مدد کی جائے پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی مراد سعید نے کہاکہ اقتصادی راہداری میں خیبر پختونخوا کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ہم نے اس سلسلے میں ایک سمری گورنر خیبر پختونخوا کے ذریعے بھجوائی تھی مگر ابھی تک اس کا جواب نہیں ملا ہے بلکہ اس کی بجائے ہم پر کسٹمز ایکٹ لاگو کر دیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ آج تک حکومت نے سوات کے لئے کوئی ترقیاتی منصوبہ منظور نہیں کیا ہے جوکہ قابل افسوس ہے انہوں نے کہاکہ مالاکنڈ کے کسٹمز ایکٹ کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دیں گے رکن اسمبلی مسرت احمد زیب نے کہاکہ پاکستان بنانے میں ہم نے قربانیاں دی ہیں اور ہم خوشی سے پاکستان میں مدغم ہوئے ہیں مگر حکومت نے ہمیں بری طریقے سے نظر انداز کیا ہے انہوں نے کہاکہ سوات کے پاکستان کے ساتھ مدغم سے پہلے عوام خوشحال تھے مگر آج بدحال ہیں انہوں نے کہاکہ سوات میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں کیسے آرہی ہیں انہوں نے کہاکہ ہم پارلیمنٹ میں سوات کے عوام کے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں گے حکمران سوات کے عوام پر ظلم نہ کریں پہلے انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے دیں اس کے بعد ٹیکسوں کا نفاذ کریں ایم کیو ایم کی خاتون رکن اسمبلی ثمن سلطانہ جعفری نے کہاکہ کراچی میں ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو نماز جمعہ کے بعد شہید کیا گیا پاکستان ا س وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے فرقہ پرستی کے نام پر نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنانے کی بجائے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کاروائی کی جائے انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کو نو ایکشن پلان نہ بنایا جائے پیپلز پارٹی کے رکن نواب یوسف تالپور نے کہاکہ ملک میں زراعت تباہ ہو رہی ہے کاشتکار کو اپنی کاشت کے بعد کچھ بھی نہیں بچتا ہے انہوں نے کہاکہ گندم کپاس اور گنے کا حشر سب کے سامنے ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور معیشت کا انحصار زراعت پر ہے حکومت کاشتکاروں پر رحم کرتے ہوے کھادوں پر سیلز ٹیکس ختم کرے یا پھر 50فیصد تک کمی کرے انہوں نے کہاکہ انڈیا میں یوریا کی بوری 600 روپے اور پاکستان میں 1800روپے سے زیادہ ہے یہ کہاں کا انصاف ہے انہوں نے کہاکہ زراعت کی خاموش اکثریت اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور اب شدید احتجاج پر مجبور ہورہی ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :