چیف آپریٹنگ آفیسر سلیم الطاف کی وزیر اعظم سے ماجد خان کو چیئرمین پی سی بی تعینات کرنے کی درخواست

منگل 12 اپریل 2016 16:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اپریل۔2016ء) سابق ٹیسٹ کرکٹر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلیم الطاف نے بورڈ کے پیٹرسن چیف وزیر اعظم نواز شریف سے تمام تر خدشات بالائے طاق رکھتے ہوئے سابق کپتان ماجد خان کو چیئرمین پی سی بی تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماجد خان ایک شفاف کردار اور اچھی ساکھ کے حامل شخص ہیں جو پاکستان کرکٹ کو موجودہ بحرانی کیفیت سے نکال سکتے ہیں۔

سلیم الطاف نے کہا کہ اس طرح کی افواہیں زیر گردش ہیں وزیر اعظم ماجد خان کو چیئرمین کا منصب سونپنے کیلئے تیار نہیں کیونکہ وہ ان کے سیاسی حریف عمران خان کے کزن ہیں۔ لیکن میرا ماننا ہے کہ کیونکہ وزیر اعظم پی سی بی کی نوکری کیلئے کسی بہترین شخص کی تلاش ہیں، تو میری ان سے درخواست ہے کہ اس کو سیاسی فیصلے کے طور پر نہ دیکھیں بلکہ کھیل کی بہتری کیلئے فیصلہ کریں جسے ان لوگوں نے تباہ کردیا ہے جن کا کھیل سے کچھ لینا دینا نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ماجد خان اس سے پہلے 1996 سے 1999 تک بورڈ کے سربراہ رہے اور اس دوران پاکستان نے ورلڈ کپ 1999 کا فائنل کھیلنے کے ساتھ ساتھ کئی باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں جیسے شعیب اختر، محمد وسیم، اظہر محمود، عبدالرزاق اور شاہد آفریدی کو عالمی سطح پر متعارف کرایا اور ان میں سے اکثر نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔سلیم الطاف کا کہنا تھا کہ پی سی بی میں تمام تر مسائل خراب انتظامیہ کی وجہ سے ہے جو کھیل میں ڈسپلن کے قیام اور پلیئر پاور کو روکنے میں ناکام رہی۔

میں شرطیہ کہتا ہوں کہ ماجد خان جیسے اعلیٰ معیار اور باصلاحیت انسان کی موجودگی میں نہ ہی پلیئر پاور رہے گی اور نہ ہی مستقبل میں غیرضروری تنازعات سامنے آئیں گے۔ناقص اور کمزور انتظامیہ کی وجہ سے پلیئر پاور ابھرتی ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں چیف سلیکٹر تھا تو میں نے شعیب اختر کا انتخاب کیا اور انہیں انگلینڈ بھیجا، اس کے بعد منیجر آغا زاہد نے شعیب اختر کو تیز ترین باوٴلر قرار دیتے ہوئے ان کے تابناک مستقبل کی نوید سنائی'۔

لیکن ہم نے 98-1997 میں دورہ جنوبی افریقہ پر بھیجا تو پہلے 50 اوور کے میچ کے بعد ہی کپتان راشد لطیف انہیں واپس بھیجنا چاہتے تھے۔ اس کے چیئرمین پی سی بی ماجد خان اپنی بات پر ڈٹے رہے اور قومی ٹیم کو شعیب کو ٹیم کا حصہ رکھنا پڑا جنہوں نے بعد میں پانچ وکٹیں لے کر پاکستان کو ٹیسٹ میچ میں شاندار فتح سے ہمکنار کرایا۔سلیم الطاف نے یہ بھی باور کرایا کہ ماجد کرکٹ کی دنیا میں ایک قابل احترام شخصیت کے طور پر دیکھے جاتے ہیں، میں خود عینی شاہد ہوں کہ دنیائے کرکٹ انہیں کس قدر عزت اور احترام سے نوازا جاتا ہے اور وہ ایک عرصے سے ملک کے خراب تشخص کو بہتر طور پر اجاگر کرنے کیلئے آئی سی سی میں پاکستان کا مقدمہ کس حد تک بہتر طریقے سے لڑ سکتے ہیں۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ میں ایک بار پھر وزیر اعظم درخواست کرتا ہوں کہ وہ ماجد خان جیسے آدمی کو صرف اس لیے نظرانداز نہ کریں کیونکہ ان کا عمران خان سے کوئی تعلق ہے۔ پی سی بی چیئرمین کے عہدے کیلئے اس وقت ماجد بہترین انتخاب ہیں اور وہ یقیناً اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔