Live Updates

کارکنوں کی شہادت پر خاموش نہیں رہیں گے ، عمران خان کی تمام تر توجہ وزارت عظمیٰ کی کرسی پر ہے،امیر حیدر ہوتی

منگل 12 اپریل 2016 13:11

پشاور۔12اپریل ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اپریل۔2016ء ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ صوبے میں دوسروں کے علاوہ اے این پی کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ میں خطر ناک اضافہ نہ صرف یہ کہ تشویشناک ہے بلکہ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ صوبائی حکومت سیاسی کارکنوں اور عوام کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔

اے این پی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان کے مطابق پی کے 34 صوابی میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں اُنہوں نے اعلان کیا کہ اے این پی سوات کے پارٹی کارکن جمشید خان کی شہادت اور ایسے دیگر واقعات کے خلاف پورے صوبے اور فاٹا میں 13 اپریل کو احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور تمام اضلاع اور ایجنسیوں کی سطح پر ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاسی کارکنوں ، تاجروں ، عوام اور دیگر طبقوں کو تحفظ دینے میں شرمناک حد تک ناکام ہو چکی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ عمران خان کی تمام تر توجہ اس بات پر ہے کہ کوئی بھی راستہ اپنا کر وزارت عظمیٰ کی کرسی تک پہنچا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام جان چکے ہیں کہ وہ تبدیلی والی سرکار کی حمایت کے منفی اثرات اور نتائج بھگت رہے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ وہ پھر سے اے این پی کی طرف دیکھنے لگے ہیں اور جوق در جوق اے این پی میں شامل ہو رہے ہیں۔

اُنہوں نے سوات میں اے این پی کے رہنما کی شہادت سمیت بعض دیگر واقعات پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے واقعات ناقابل برداشت ہو گئے ہیں اور پارٹی اس سلسلے میں مزید خاموش نہیں رہے گی۔ اُنہوں نے اعلان کیا کہ جمشید خان کی شہادت اور ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ سلسلے کے خلاف 13 اپریل کو دوپہر 2 بجے صوبے کے تمام اضلاع اور قبائلی ایجنسیوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور بھر پور احتجاج کیا جائیگا۔ قبل ازیں ورکرز کنونشن سے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک ، سینیٹر ستارہ ایاز اور ضلعی صدر و ناظم صوابی امیر رحمان خان نے بھی خطاب کیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :