وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے وفاقی حکومت سے ملاکنڈ ڈویژن کسٹم ایکٹ 1969 فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا

ملاکنڈ ڈویژن دہشت گردی سے متاثرہونے کے علاوہ 2010 ،2015 کے سیلابوں اور 2016 کے زلزلے سے بری طرح متاثرہو ا ہے موجودہ حالات کے پیش نظر صوبائی حکومت ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ 1969 کے نفاذکی حمایت نہیں کرسکتی ہے،پرویزخٹک

پیر 11 اپریل 2016 22:13

پشاور(اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اپریل 2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے وفاقی حکومت سے ملاکنڈ ڈویژن اورپاٹا میں رائج کسٹم ایکٹ 1969 فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بات کا انکشاف وزیراعلیٰ کی جانب سے صوبائی گورنر کو کسٹم ایکٹ 1969 کی باضابطہ منسوخی کے بارے میں ایک مراسلے میں کیا گیا ہے مراسلے میں صوبائی حکومت نے ملاکنڈ ڈویژن میں دہشت گردی اور قدرتی آفات سے پید ا ہونے والی نازک صورتحال کے پیش نظر اس علاقے کے عوام کے وسیع ترمفاد میں کسٹم ایکٹ 1969 واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے گاڑیوں کے غیر قانونی کاروبار کے خاتمے کیلئے گاڑیوں کی فری امپورٹ کی تجویز دی ہے ۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل247 کے تحت نافذ شدہ کسٹم ایکٹ1969 سے ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع بشمول ملاکنڈ ، سوات، دیر بالا،دیر پائیں، چترال ، بونیر ، شانگلہ اور کوہستان کے عوام میں بے چینی پھیل گئی ہے ۔

(جاری ہے)

مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن دہشت گردی سے متاثرہونے کے علاوہ 2010 اور2015 کے سیلابوں اور 2016 کے زلزلے سے بری طرح متاثرہو چکا ہے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے ملاکنڈ ڈویژن کے باسی علاقے میں واپسی کے بعد معاشی بحالی کیلئے سرتوڑ کو ششیں کر رہے ہیں جبکہ حکومت اور معاون ادارے اس سلسلے میں انکی مدد کیلئے کوشاں ہیں۔

مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ مذکورہ حالات کے پیش نظر صوبائی حکومت ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ 1969 کے نفاذکی حمایت نہیں کرسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :