میرادوراقتدارکامیاب رہا،صرف لیبیا میں بدترین غلطی ہوئی، اوباما کا اعتراف

لیبیامیں مداخلت درست اقدام، قدافی کو معزول کرنے کے بعد کی صورتحال کی پیش بندی نہ کرنا بدترین غلطی تھی،امریکی ٹی وی کو انٹرویو

پیر 11 اپریل 2016 21:32

میرادوراقتدارکامیاب رہا،صرف لیبیا میں بدترین غلطی ہوئی، اوباما کا ..
واشنگٹن(اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اپریل 2016ء) امریکی صدر براک اوباما نے اعتراف کیا ہے کہ لیبیا میں کرنل قدافی کو معزول کرنے کے بعد کی صورت حال کی پیش بندی نہ کرنا ان کے عہدہ صدارت کی سب سے بدترین غلطی تھی۔صدر اوباما امریکی ٹی وی چینل پر ایک انٹرویو میں اپنے دورِ اقتدار کے دوران کیے گئے اقدامات کے بارے میں بات کر رہے تھے۔صدر اوباما نے قدافی کو اقتدار سے علیحدہ کرنے کے بعد کے حالات کے بارے میں مناسب منصوبہ بندی نہ کرنے پر اپنی غلطی کے اعتراف کے باوجود لیبیا میں مداخلت کا دفاع کیا اور کہا کہ یہ صحیح اقدام تھا۔

اپنے انٹرویو میں انھوں نے اپنے دورِ اقتدار کا سب سے بڑا کارنامہ معیشت کو بڑی کساد بازاری سے بچانا قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ ان کے آٹھ سالہ دور کا سب سے پر مسرت دن وہ تھا جب ہیلتھ کیئر یا صحت عامہ میں اصلاحات کا قانون منظور ہوا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ بدترین دن وہ تھا جب سینڈی ہک ایلیمنٹری سکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ صدر اوباما نے لیبیا کے بارے میں افسوس کا اظہار کیا ہو۔

گذشتہ ماہ ایک میگزین کو انٹرویو میں انھوں نے کہا تھا کہ لیبیا میں کارروائی میں پیش رفت ان کی توقع کے عین مطابق ہوئی لیکن اس کے باوجود لیبیا آج بحران کا شکار ہے۔اْس انٹرویو میں انھوں نے فرانس اور برطانیہ پر تنقید کی تھی اور خاص طور پر برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے بارے میں کہا تھا کہ لیبیا میں مداخلت کے بعد ان کی توجہ دوسرے امور کی وجہ سے بٹ گئی۔ صدر اوباما نے گذشتہ برس ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکہ میں ذاتی اسلحے کے بارے میں سخت قوانین متعارف کرانے میں ناکامی ان کے لیے سب سے زیادہ مایوسی کا باعث ہے۔

متعلقہ عنوان :