پاکستان کے عوام کو 2018تک بھی لوڈشیڈنگ سے نجات نہیں مل سکے گی‘1410 میگاواٹ کے تربیلا توسیعی منصوبے کا ایک اہم حصہ، 5 ارب روپے کے اضافی فنڈز کے باوجود اپنے مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہوسکے گا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 11 اپریل 2016 10:57

پاکستان کے عوام کو 2018تک بھی لوڈشیڈنگ سے نجات نہیں مل سکے گی‘1410 میگاواٹ ..

لاہور(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11اپریل۔2016ء) پاکستان کے عوام کو 2018تک بھی لوڈشیڈنگ سے نجات ممکن نظرنہیں آرہی برسراقتدار پارٹی اگرچہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے تاریخیں دیتی آئی ہے اورمسلم لیگ (ن) کی حکومت کا 2018 تک ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ کررکھا ہے جو کہ شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا کیونکہ1410 میگاواٹ کے تربیلا توسیعی منصوبے کا ایک اہم حصہ، 5 ارب روپے کے اضافی فنڈز کے باوجود اپنے مقررہ وقت میں مکمل ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔

اس ناکامی کی پہلی بڑی وجہ یہ ہے کہ واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے گزشتہ سال 5 ارب روپے کے توسیعی منصوبے کے معاہدے کے وقت، منصوبے کے ٹھیکیداروں کے ساتھ اس کے مکمل ہونے کے شیڈول کو حتمی شکل نہیں دی تھی، جبکہ دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ اتھارٹی نے منصوبے کے الیکٹرو مکینکل ڈویلپمنٹ کی ٹھیکیداروں کے کام کے ساتھ ہم وقت سازی بھی نہیں کی تھی۔

(جاری ہے)

لہٰذا اب سول کنٹریکٹر مقررہ وقت پر کام مکمل نہ ہونے پر مختلف بہانے تلاش رہے ہیں جبکہ الیکٹرول مکینل کنٹریکٹر، جسے کبھی اس توسیعی منصوبے کا حصہ ہی نہیں بنایا گیا تھا، منصوبہ مکمل کرنے کے لیے مزید وقت اور فنڈز مانگ رہا ہے۔واپڈا کے سینٹرل کنٹریکٹ سیل کے ایک سابق عہدیدارکا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ بھی نیلم جہلم ہائیڈرو منصوبہ ثابت ہونے جارہا ہے، جس میں مقررہ فنڈز اور وقت سے کئی گنا زیادہ فنڈز اور وقت لگا، جبکہ گزشتہ ایک دہائی سے اس سے وعدے کے مطابق فائدہ بھی حاصل نہ ہوسکا۔

واضح رہے کہ ایک ہزار 410 میگاواٹ بجلی کے تربیلا توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد 2013 میں رکھا گیا تھا اور اسے فروری 2018 میں مکمل ہونا تھا۔تاہم مسلم لیگ (ن) نے حکومت میں آنے کے بعد منصوبے کی تکمیل کا وقت 8ماہ کم کرکے جون 2017 کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :