Live Updates

عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف سے استعفی کا مطالبہ کردیا‘ نواز شریف نے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی‘پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے‘کیا ن لیگ کا کام اپنی رہنما کی کرپشن بچاناہے؟ ن لیگ کے وزیروں کو جب میری کرپشن کا کوئی ثبوت نہ ملا تو انہوں نے شوکت خانم کو جو کہ ایک خیراتی ادارہ ہے، اسے بدنام کرنے کی کوشش کی۔ حسن نواز کا برطانیہ میں 8 ارب کا گھر ہے، وزیر اعظم ہوتے ہوئے نواز شریف کے بچوں کی پاناما میں کمپنیاں چل رہی ہیں، بچوں کو یہ پیسہ نواز شریف نے کرپشن کر کے دیا تاکہ وہ کمپنیاں بنا سکیں۔ نواز شریف نے اپنا کرپشن سے کمایا پیسہ بچوں کے نام کیا۔نوازشریف کے نام پر دوآف شورکمپنیاں ہیں:عمران خان کا قوم سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 10 اپریل 2016 20:12

عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف سے استعفی کا مطالبہ کردیا‘ نواز شریف ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10اپریل۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔انہوں نے پاناما لیکس کے معاملے پر قوم سے حقائق چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔اسلام آباد میں اتوار کو بنی گالہ سے 'قوم سے خطاب' میں انہوں نے ایک مرتبہ پھر انکوائری کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے تحت کمیشن کا مطالبہ کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کمیشن میں وائٹ کالر کرائم کے تفتیش کار شامل ہونے چاہئیں، اس کے لیے بیرونی آڈٹ فرم کو لایا جائے۔انہوں نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں رائیونڈ میں دھرنا دینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو نہیں پورے پاکستان کو اکٹھا کریں گے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ دنیا کے کئی ملکوں میں پاناما لیکس پر طوفان آگیا، جب قومیں حقوق کی لیے کھڑی نہیں ہوتیں تو تباہی کی طرف جاتی ہیں، ایک زندہ معاشرہ ہی اپنے حقوق کیلیے کھڑا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ کے لوگوں نے باہر نکل کر اپنے حقوق کی جدوجہد کی، وہاں کے عوام نے حکمرانوں کے احتساب کا فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وزیروں کو پاکستان ٹیلی ویژن پر اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا تاہم انہیں موقع نہیں دیا گیا۔عمران خان نے کہا میں قومی رہنما ہوں ، مجھے بھی پی ٹی وی پر موقف پیش کرنےکا موقع ملنا چاہئے تھا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ٹی وی نے عمران خان کے خطاب کو براہ راست نشر نہیں کیا اور نہ ہی کسی قسم کی کوریج دی۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کی تاریخ کا فیصلہ کن مرحلہ آگیا، ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے، اب ہم رخ بدل سکتے ہیں۔انہوں نے پاناما لیکس کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے غیبی مدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے اللہ کو پاکستانیوں پر ترس آگیا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے پاکستانیوں کیلیے سو موٹو ایکشن لے لیا ہے عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کا کام حکومت کے غلط کاموں پر آواز اٹھانا ہے-کیا ن لیگ کا کام اپنی رہنما کی کرپشن بچاناہے؟ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزرا نے لوگوں سے جھوٹ بولا کہ شوکت خانم کا پیسہ واپس نہیں آیا، ایسا تاثر دیا کہ شوکت خانم کا بڑا نقصان ہوگیاہے۔وزرا نے آخرت میں اللہ کو جواب دینا ہے یا نواز شریف کو؟انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کے علاوہ غریب آدمی کےلیے کینسر کے علاج کا کوئی دوسرا ادارہ نہیں، عام آدمی بےچارہ علاج کےلئے کہاں جائے؟عمران خان نے کہا کہ کیمرون جب وزیراعظم نہیں تھے تب والد کی آف شور کمپنی میں پیسہ لگایا اس کے باوجود برطانیہ میں ان کے استعفے کا شور مچ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پرپانچ بڑے الزام ہیں، اگر ان میں سے ایک بھی کیمرون پر لگے تو جیل میں چلاجائے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے نے 2011میں 20کروڑ روپیہ اپنے بیٹے سے منگوایا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ایک ارب روپے سے زائد کا گھر ہے، انہوں نے خود کہا تھاکہ سوئٹزر لینڈ میں پاکستان کے 200 ارب ڈالر رکھے ہیں۔

انہوں نے وزیراعظم سے پاناما پیپرز کے بعد استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب کے پاس حکومت کرنےکا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچا۔عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم خود ٹیکس نہیں دیتے، اور سمجھتے ہیں کہ لوگ انہیں ٹیکس دیں گے۔نوازشریف اپنا رہن سہن دیکھیں اور ٹیکس ادائیگیاں دیکھیں۔'عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کسانوں پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیاگیاہے، ملک میں ڈھائی کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

غریب کے پاس دو وقت کی روٹی نہیں،حسن نواز (نواز شریف کے بیٹے) کا 8 ارب روپے کا گھر ہے' عمران خان نے کہا کہ میں نے آج خطاب کرنا اس لئے ضروری سمجھا ہے کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہم فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ چکے ہیں، اگر ہم نے اس وقت جد و جہد نہ کی تو ملک تباہی کی طرف جائے گا، اللہ نے ہماری مدد کی ہے، امپائر کی انگلی اوپر چلی گئی ہے۔ اگر ہم سب مل کر کھڑے ہو جائیں تو ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج میں پاکستانیوں سے خطاب میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کو بچانا ہماری ذمہ داری ہے، عوام نے اپنے پیسے اور جمہوریت کی خود حفاظت کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے سرکاری ٹی وی پر اپنے خاندان کے متعلق خطاب کیا۔ انہوں نے جھوٹ بول کر قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ میں قوم کے سامنے سچ لانے کیلئے پی ٹی وی پر جانا جاتا تھا، پی ٹی وی نے قومی اسمبلی سے میرا خطاب بھی نشر نہ کیا۔

وہ مجھے قوم کے سامنے سچ نہیں لانے دینا چاہتے۔ اس لئے میں آج قوم سے خطاب کر رہا ہوں تاکہ حقائق کو سامنے لا سکوں۔ انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی بیوی کا نام کرپشن کے اسکینڈل میں آیا تو اس کی پارٹی نے اس سے کہا کہ وہ مستعفی ہو جائیں لیکن ن لیگ الٹا اپنے لیڈر کی حقیقت کو چھپانے میں مصروف ہے، کیا انہوں نے آخرت میں اللہ کی بجائے نواز شریف کو جواب دینا ہے۔

انہوں نے ایک لیگی وزیر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کا مولا جٹ ٹائپ ایک وزیر جو بڑے بڑے دعوے کرتا ہے وہ نواز شریف کے سامنے سر جھکا لیتا ہے۔ زمین پر بچھ جاتا ہے، ن لیگ کے وزیروں کو جب میری کرپشن کا کوئی ثبوت نہ ملا تو انہوں نے شوکت خانم کو جو کہ ایک خیراتی ادارہ ہے، اسے بدنام کرنے کی کوشش کی۔ حسن نواز کا برطانیہ میں 8 ارب کا گھر ہے، وزیر اعظم ہوتے ہوئے نواز شریف کے بچوں کی پاناما میں کمپنیاں چل رہی ہیں، بچوں کو یہ پیسہ نواز شریف نے کرپشن کر کے دیا تاکہ وہ کمپنیاں بنا سکیں۔

نواز شریف نے اپنا کرپشن سے کمایا پیسہ بچوں کے نام کیا۔عمران خان نے کہا کہ میاں صاحب پر پانچ بڑے الزامات ہیں۔ ان پر کرپشن، پیسہ چھپانے، اثاثے ظاہر نہ کرنے اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔ ایسا ایک بھی الزام ڈیوڈ کیمرون پر ہوتا تو وہ جیل چلا جاتا۔ میاں صاحب نے اپنے بیٹے سے20 کروڑ روپے منگوائے۔ میاں صاحب کہتے تھے ان کے نام پر کوئی کمپنی نہیں ہے لیکن ان کے نام پر بھی دو کمپنیاں نکل آئی ہیں۔

کیا نیب، ایف آئی اے اور احتساب کے دیگر اداروں کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار نے میاں صاحب کیلئے منی لانڈرنگ کا حلفی بیان دیا ہے، ایک اور شخص جس نے میاں صاحب کیلئے منی لانڈرنگ کی وہ اس وقت سٹیٹ بینک میں نمبر دو پوزیشن پر ہے، اسحاق ڈار کے بیٹوں کے بیرون ملک بیس ارب مالیت کے دو ٹاورز ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم نے دو کام کر لئے تو ہم اس ملک کو بدل دیں گے، ایک ٹیکس اکٹھا کرنا اور دوسرا کرپشن کنٹرول کرنا۔

انہوں نے کہا کہ غریب بیرون ملک محنت کرکے پاکستان میں سالانہ 19کروڑ ڈالر بھیجتے ہیں۔ کرپٹ لوگ غریبوں کی محنت کا پیسہ لوٹ کر بیرون ملک لے جاتے ہیں۔ اسحاق ڈار کا دبئی میں ایک کروڑ سے زائد مالیت کا گھر ہے۔ میاں صاحب کا جوڈیشل کمیشن نہیں مانتے۔ ہمیں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے نیچے ایک کمیشن چاہئے، جس میں وائٹ کالر کرائم کی تفتیش کرنے کے ماہر ہوں جو بین الاقوامی آڈٹ فرم کی مدد سے میاں صاحب کی کرپشن کی تحقیق کریں۔24 اپریل کو تحریک انصاف کا یوم تاسیس ہے جس کو ہم اسلام آباد میں دھوم دھام سے منائیں گے، اس میں ہم رائے ونڈ جا کر احتجاج کرنے کا لائحہ عمل بنائیں گے۔ جب تک آزاد احتساب کمیشن نہیں بنے گا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف سے استعفی کا مطالبہ کردیا‘ نواز شریف ..
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات