بجٹ خسارے کو حد میں رکھنے کیلئے ترقیاتی بجٹ میں کمی ناقابل قبول ہے،چیمبر آف سمال ٹریڈرز

برآمدات اور ٹیکس آمدنی بڑھائی جائے جبکہ سمگلنگ پر قابو پایا جائے,آئی ایم ایف کے نسخے سے غربت، بے چینی اور لاقانونیت بڑھے گی،شاہد رشید بٹ

اتوار 10 اپریل 2016 15:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 اپریل۔2016ء) چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے بجٹ خسارے کو ہدف کے اندر رکھنے کیلئے ترقیاتی بجٹ میں چوبیس فیصد کمی کا حکم ناقابل قبول اور ملکی مفاد کے خلاف ہے اسلئے اسے نظر انداز کیا جائے۔ بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے برامدات اور ٹیکس آمدنی بڑھائی جائے جبکہ سمگلنگ پر قابو پایا جائے۔

برامدات بڑھانے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کئے جائیں جبکہ ٹیکس بیس بڑھائی جائے تاکہ موجودہ ٹیکس گزاروں پر بوجھ بڑھائے بغیر آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 360 ارب روپے کی کمی کے نسخہ پر عمل کرنے سے ترقیاتی عمل بری طرح متاثر ہو گا جبکہ ملک میں غربت، بے چینی اور لاقانونیت بڑھے گی۔

(جاری ہے)

ترقیاتی بجٹ میں 24 فیصدکٹوتی ملکی مفاد میں نہیں بلکہ کسی اور کے مفاد میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں یہ دن برآمدات میں مسلسل کمی کی وجہ سے دیکھنا پڑا ہے ۔اس شعبہ کو بہتر بنانے کیلئے معنی غیر اقدامات کے بجائے بلند بانگ دعوے کئے جا رہے ہیں۔ ایکسپورٹ سیکٹر کی بحالی کیلئے توانائی کی قیمت کم اور مسلسل سپلائی یقینی بنائی جائے، برآمدکنندگان کوعرصہ دراز سے پھنسے ہوئے کھربوں روپے کے ریفنڈ ادا کیئے جائیں جس میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو اولیت دی جائے جبکہ پرانی منڈیوں پر توجہ بڑھانے کے ساتھ نئی منڈیاں بھی تلاش کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :