صوبے کے واحد ثقافتی مرکز نشترہال میں کسی قسم کی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائیگی ، احکامات پر باقاعدہ طور پر عمل درآمد کیا جارہا ہے،عبدالباسط

ہفتہ 9 اپریل 2016 22:47

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 اپریل۔2016ء) حکومت کی طرف سے جاری کردہ احکامات کے مطابق صوبے کے واحد ثقافتی مرکز نشترہال میں کسی قسم کی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائیگی اور ان احکامات پر باقاعدہ طور پر عمل درآمد کیا جارہا ہے نشترہال صرف اور صرف ثقافتی و ادبی سرگرمیوں کیلئے مختص ہوگا نشترہال کو حقیقی معنوں میں ثقافتی وادبی سرگرمیوں کا مرکز بنایا جائیگا صوبے کی تمام ثقافتی رنگوں کو محفوظ اور فروغ کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں 45ملین روپے کی لاگت سے نشترہال کی تزئین وآرائش کا کام تیزی سے جاری ہے نشترہال کو تزئین و آرائش کے بعد مئی کے پہلے ہفتے میں ثقافتی سرگرمیوں کیلئے کھول دیا جائیگا کلچر پالیسی کو ترتیب دینے اور سنسر بورڈ کو تشکیل دینے کیلئے تمام سٹیک ہولڈر زکو اعتماد میں لیا جائیگا اور اس پر تیزی سے کام جاری ہے ن خیالات کا اظہار ڈائریکٹر کلچر خیبر پختونخوا عبدالباسط نے کلچر جرنلسٹس فورم کے صدر احتشام طورو کی قیادت میں فورم کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا وفد میں فورم کے جنرل سیکرٹری روخان یوسفزئی نائب صدر امجد علی خادمفنانس سیکرٹری امجد ہادی یوسفزئی پریس سیکرٹری سجاد خلیل شیر عالم شینواری اعجاز آفریدی ہدایت خان فہد شہزادہ سراج عارف فدا سرحدی اورسہیل یوسفزئی شامل تھے ڈائریکٹر کلچر عبدالباسط نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف کلچر کے استعداد کار کو بڑھانے کیلئے 67ملین کاپراجیکٹ جلد کام شروع کردیگا جن کے لئے مختلف شعبوں کے ماہرین کی خدمات کو حاصل کرلیاگیا ہے جو کہ ثقافت وزبان کے مختلف پہلوؤں پر تحقیق اور ڈاکو منٹیشن کے منصوبوں پر مستقل بنیادوں پر کام کریں گے یہ پراجیکٹ جون 2018ء تک ہوگا انہوں نے بتایاکہ ہنر گاہ کو جلد حتمی شکل دیا جائیگا جس میں ثقافت کے تمام اہم شعبوں سے متعلق باقاعدہ تعلیم وتربیت کا انتظام کیا جائیگا جس میں مختلف آرٹ وفن کے مختلف شعبوں کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیگی جبکہ پچاس کروڑ روپے کے قائم شدہ انڈومنٹ فنڈ کے قواعد وضوابط تیار کئے جارہے ہیں اور اگلے اے ڈی پی سے اسکا اجراء کر دیا جائیگا اس فنڈ سے فنکاروں ہنرمندوں شعراء ادباء اور مصوروں کے بچوں کی تعلیم صحت اور انکے فن کے فروغ کیلئے بھرپور مدد کی جائیگی ثقافتی احیاء کا پروگرام رچ پراجیکٹ کے تحت صوبے کی 75تحصیلوں میں پانچ فروری سے ابھی تک 850 مختلف نوعیت کی ثقافتی و ادبی سرگرمیاں منعقد کی گئیں اپریل کے دوسرے ہفتے میں رچ پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچے گا جس پر 59ملین روپے خرچ ہوں گے ثقافتی احیاء کا پروگرام رچ پراجیکٹ آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بھی شامل ہوگا اور ا ن سرگرمیوں میں ثقافتی میلوں ،ثقافتی کھیلوں ، موسیقی پروگرام، فن پاروں ، ثقافتی اور دستکاری نمائشیں ، لوک موسیقی ،مشاعرے شامل ہیں جس سے دہشت گردی سے متاثر اور تعطل کا شکار ثقافتی سرگرمیاں ایک بار پھر فروغ پا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ثقافتی میلے ، موسیقی کے پروگرام ، ثقافتی کھیلوں،فن پاروں ، ثقافتی اور دستکاری نمائشیں ، لوک موسیقی اور لوک مشاعروں کیساتھ ساتھ مذکو رہ ان ہ سرگرمیوں کو دستاویزی شکل بھی دی جارہی ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ طورپر ایک ڈیٹا اور ثقافتی نقشہ بنانے میں مدد ملے گی جس کا استعمال بین الاقوامی طوپر کیا جائیگا اور پورے صوبے میں مختلف اوقات میں ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائیگا انہوں نے بتایا ثقافتی وفود کے تبادلے کے پروگرام کے تحت اس سال کی طرح آئندہ بھی مختلف ہنرمندوں کو میرٹ کی بنیاد پر بیرون ممالک بھیجا جائیگا اور اس کے لئے 20ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ڈائریکٹر کلچر نے بتایا کہ معیاری کتب کی اشاعت کا سلسلہ بھی مستقل بنیادوں پر جاری رہے گا جبکہ مختلف ہنرمندوں کی ہاتھ سے بنائی گئی اشیاء کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مارکیٹ کرنے کے سلسلے میں اسلام آباد میں جلد ڈسپلے سنٹر کام شروع کردیگا جس سے صوبے کے مختلف ہنرمندوں کے ہاتھ سے بنائی گئی اشیاء کی فروخت اور بیرون دنیا میں تشہیر میں مدد ملے گی تاکہ یہاں کی آرٹ وکرافٹ کو دنیا بھر میں فروغ دیا جاسکے اور اس مقصد کیلئے 29ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ڈائریکٹر کلچر عبدالباسط نے بتایا کہ محکمہ ثقافت فن وثقافت کے فروغ کیلئے فنکاروں اور ہنرمندوں کی فلاح وبہبود اور سرپرستی کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہی ہے محکمہ ثقافت نے ثقافت کے زندہ امین ایوارڈ کا اجراء کیا ہے اور اب صوبے کے پانچ سو فنکار ہنرمندشعراادیب مصور اور آلات موسیقی بنانے والے تیس ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ باقاعدگی طور پر لے رہے ہیں اور اس سکیم کیلئے 158ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ثقافت کے زندہ امین ایوارڈ اس سال جو لائی تک جاری رہے گا

متعلقہ عنوان :