ایم کیوایم کے ذمہ داروں، منتخب نمائندوں اور کارکنوں پر وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے دھمکیاں دی جارہی ہیں، رابطہ کمیٹی

آرمی چیف ،کور کمانڈر سندھ صورتحال کا نوٹس لیں اور محب وطن مہاجروں اور ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کا عمل بند کرائیں،بیان

ہفتہ 9 اپریل 2016 20:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اپریل۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے رہنماؤں، ذمہ داروں، منتخب نمائندوں اور کارکنوں پر وفاداریاں تبدیل کرنے کے لئے ڈالے جانے والے دباؤ اور دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے صدر ، وزیراعظم اور آرمی چیف سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس کھلی لاقانونیت اور غنڈہ گردی کا فوری نوٹس لیا جائے۔

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گذشتہ دنوں وجود میں لائے جانے والے بدعنوان عناصر کی نام نہاد پارٹی میں ایم کیو ایم کے ذمہ داروں، منتخب نمائندوں اور کارکنوں کی شمولیت کے لئے دباؤ میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ یہ عناصر ایم کیو ایم کے ذمہ داروں، منتخب نمائندوں اور کارکنوں سے رابطہ کر کے انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر انہوں نے اس ضمیر فروش ٹولے میں شمولیت اختیار نہ کی تو انہیں گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات میں ملوث کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ دو روز میں ایم کیو ایم کے سینکڑوں ذمہ داروں اور کارکنوں کو دھمکیاں دی گئی ہیں اور ان سے کہا گیا ہے کہ ان کے پاس صرف دو راستے ہیں۔ اول یہ کہ اس ٹولہ میں شامل ہوجاؤ یا 90دن کے ریمانڈ سمیت ہر طرح کے تشدد اور جھوٹے مقدمات کے لئے تیار رہو۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ صدر مملکت، وزیراعظم ، وزیر داخلہ اور آرمی چیف کو اس سنگین معاملہ کا نوٹس لینا چاہئے کہ آخر یہ عناصر کس کی ایماء پر ایم کیو ایم کے ذمہ داروں اور کارکنوں کو یہ دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر انہوں نے ایم کیو ایم کو چھوڑ کر ان کا ساتھ نہ دیا تو پھر ”پولیس اور رینجرز کے چھاپوں ، گرفتاریوں اور مقدمات کے لئے تیار رہو۔

“رابطہ کمیٹی نے سوال کی کہ ریاستی ادارے آخر کس قانون کے تحت ایم کیو ایم کے کارکنان کی سیاسی وفاداریاں تبدیل کرانے اور عوام کے ٹھکرائے ہوئے بدعنوان عناصر کا ساتھ دینے کے لئے مجبور کررہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گذشتہ چند روز میں ایم کیو ایم کے جن ذمہ داروں و کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کی بہت بڑی اکثریت ان کی ہے جنہوں نے اس بدعنوان، ضمیر فروش ٹولہ کا ساتھ دینے سے انکار کردیا تھا اور اسی وفاداری کی پاداش میں انہیں اب جھوٹے مقدمات، تشدد اور میڈیا ٹرائل کا سامنا ہے۔

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سیاست کرنے اوراپنا منشور عوام تک پہنچانے کی سب کو اجازت ہے مگر یہ عناصر صرف اور صرف دھونس، دھمکیوں اور غنڈہ گردی کے ذریعہ صرف اور صرف ایم کیو ایم کے ذمہ داروں اور کارکنوں کی وفاداریاں تبدیل کرانے کی کوشش کررہے ہیں جو نہ صرف آئین، قانون اور اخلاقیات کے خلاف ہے بلکہ اس سے ریاستی اداروں کے تقدس اور غیر جانبداری کے بارے میں سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے بالخصوص کور کمانڈر سندھ نوید مختار اور چیف آف آرمی اسٹاف راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں اور محب وطن مہاجروں اور ان کی منتخب نمائندہ جماعت ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کا عمل بند کرائیں۔

متعلقہ عنوان :