خیبر پختونخوا میں ہو نے والے حالیہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے جاں بحق ہو نے والے والوں کی تعداد 90 ہو گئی

کوہستان میں تودے میں دبے افراد کیلئے امدادی کام روک دیا گیا،مقامی افراد ،علماء نے دبے افراد کو جاں بحق قرار دیدیا،مذکورہ مقام کو اجتماعی قبر قراردیا گیا ہے،پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی

ہفتہ 9 اپریل 2016 18:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اپریل۔2016ء)خیبر پختونخوا میں ہو نے والے حالیہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے جاں بحق ہو نے والے والوں کی تعداد 90 ہو گئی۔کوہستان میں مٹی کے تودے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن روک دیا گیا جبکہ اشیائے خوردونوش کی قمیتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں ۔پراونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ نے خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور لیند سلائڈنگ کے باعث ہو نے والے نقصانات اور مختلف حادثات میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کی رپورٹ جاری کر دی۔

رپورٹ کے مطابق پورے صوبے میں 90 افرادجاں بحق جبکہ 61 افرادزخمی ہو ئے،مختلف اضلاع میں 237 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 696 مکانات کو جْزوی نقصان پہنچا۔ حالیہ بارشوں اور لینڈ سلائڈنگ سے متاثرہ ہو نے والے15 اضلاع میں سب سے زیادہ 17 افراد شانگلہ میں جاں بحق ہو ئے جن میں 4 خواتین اور 9 بچے شامل ہیں، 17 زخمیوں میں 9 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ضلع سوات میں سب سے زیادہ مکانات نقصان پہنچا۔

جن میں 56 مکانات مکمل طورپرتباہ ہو گئے ہیں جبکہ109 مکانات کو جْزوی نقصان پہنچا ہے۔دوسری جانب کوہستان میں تودے میں دبے افراد کے لئے امدادی کام روک دیا گیا،پی ڈی ایم اے کے مطابق مقامی افراد اور علماء نے دبے افراد کو جاں بحق قرار دیا ہے ،ضلع کوہستان میں اوتھرنالہ میں مٹی کے تودے تلے دبے افر اد کو جاں بحق قراردے دیا گیا جبکہ مذکورہ مقام کو اجتماعی قبر قراردیا گیا ہے پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سات روزقبل کوہستان میں اوتھرنالہ میں متی کا تودے گرنے کے نتیجے میں تیس افراد ملبے تلے دب گئے تھے تاہم مقامی افراد نے برقت کاروائی کرتے ہوئے دو لاشوں اور تین زخمیوں کو نکال لیا تھا جبکہ دیگر 23افراد کی کی تلاش کیلئے کاروائیاں جاری تھی کہ وقفہ قفہ سے جاری لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کاروائیاں روک دی گئی مقامی افراد اور اہل خانہ کی رضامندی سے تمام افراد کو جاں بحق جبکہ مذکورہ مقام کو اجتماعی قبر قراردیا گیا جبکہ تمام افراد کی غائبانہ نمازہ جنازہ بھی ادا کردی گئی جبکہ شاہرہ قراقرم کو تاحال بار بار لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کھولنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

4سے 5مقامات سے روڈ کا بڑا حصہ دریا برد ہو گیا جبکہ ایک مرکزی پل ناقابل استعمال ہو گیا ہے جس کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے پروانشل ڈیزاسٹر میجمنٹ اتھارٹی کے مطابق کوہستان میں بارشوں کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 37ہوگئی ،راستے بند ہونے کی وجہ سے کوہستان میں اشیائے خوردونوش کی قمیتیں پہنچ سے باہر ہوگئیں ہیں اور بیس کلو گرام آٹے کا تھیلا 2ہزار روپے سے زائد میں فروخت ہونے لگا جبکہ ٹماٹر اورپیاز فی کلو 2سو روپے تک پہنچ گئے ۔