کشمیری طلباء کو ہراساں کرنے کی کارروائیوں کے سنگین تنائج نکلیں گے، حریت کانفرنس

ہفتہ 9 اپریل 2016 13:59

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 اپریل۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی کالج جموں میں مقبوضہ وادی سے تعلق رکھنے والے طلباء پر ہندو انتہا پسندوں کے حملے اور انہیں”بھارت ماتا کی جے“ کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کے مذموم اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری قابض انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ، بجرنگ دل ، شیو سینا اور دیگر ہندو انتہا پسندجماعتوں کے لوگ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مقبوضہ علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے طلباء کے مستقبل کو بھی داؤ پر لگا رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ طلباء کو چاہے کہ وہ فرقہ پرست عناصر کی سازشوں سے باخبر رہتے ہوئے اپنی پوری توجہ تعلیم پر مرکوز رکھیں۔ ترجما ن نے کہا کہ مقبوضہ وادی کے طلباء کو ہراساں کرنے کی کارروائیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے۔ترجمان نے واضح کیا کہ کشمیر ہرگز فرقہ وارایت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خودا رادیت کے لیے جد وجہد کررہے ہیں جو بھارت نے گزشتہ67برس سے طاقت کے بل پر دبا رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :