وزارت صحت کی منظوری کے باوجودسگریٹ کی ڈبی کے 80فیصدحصے پرکینسر کے نشان والی تصویرچسپاں نہ کرنے کااقدام چیلنج

جمعہ 8 اپریل 2016 19:14

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 اپریل۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی وزارت صحت کی منظوری کے باوجودسگریٹ کی ڈبی کے 80فیصدحصے پرکینسر کے نشان والی تصویرچسپاں نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کر دیا گیا۔عبداللہ امین ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سگریٹ کینسر کے سانس،پھیپھڑوں اور سانس کی نالی کے علاوہ دیگر موذی امراض کا باعث بنتا ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزارت صحت نے عالمی معاہدے کے تحت سگریٹ بنانے والی ملکی کمپنیوں کو سگریٹ کی ڈبی کے 40فیصد حصے کی بجائے 80فیصد حصے پر کینسر کے نشان والی تصویر چسپاں کرنے کا پابند بنا رکھا ہے مگر معروف برینڈ کے علاوہ سگریٹ ساز فیکٹریاں اس تصویر کو چسپاں نہیں کر رہیں جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ترقی یافتہ ممالک کے علاوہ بھارت،نیپال،بنگلہ دیش اور خطے کے دیگر ممالک سگریٹ نوشی کے مضر اثرات سے آگہی کے لئے سگریٹ کی ڈبی پر کینسر کے نشان والی تصاویر چسپاں کرنے کے عالمی معاہدے پر عمل پیر اہیں مگر پاکستان میں ملکی سگریٹ ساز کمپنیاں وفاقی وزارت صحت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن پر عمل درآمد نہیں کر رہیں لہٰذاعدالت وزارت صحت کے نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کرے ۔