میاں بیوی کے جھگڑے سے بچوں کا مستقل تباہ ہو جاتا ہے ،ایک نسل کی تباہی پورے معاشرے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے‘لاہو رہائیکورٹ

عدالت نے میاں بیوی میں صلح ہونے پر کیس نمٹا دیا ،دوسرے کیس میں دو بچوں کو باپ سے لیکر ماں کے حوالے کر دیا گیا،انتہائی جذبانی مناظر دیکھنے میں آئے

جمعہ 8 اپریل 2016 19:12

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 اپریل۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے عدالت میں میاں بیوی کے درمیان صلح ہونے پر بچوں کی حوالگی کا کیس نمٹا دیا جبکہ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ میاں بیوی کے جھگڑے سے بچوں کا مستقل تباہ ہو جاتا ہے ،ایک نسل کی تباہی پورے معاشرے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد نے درخواست گزار فرزانہ بی بی کی طرف سے دائر بچوں کی حوالگی کیس کی سماعت کی۔

خاتون نے موقف اپنایا کہ اس کے خاوند سخاوت نے لڑائی جھگڑے کے بعد تشدد کر کے اسے گھر سے نکال دیا اور بچے چھین لئے۔استدعا ہے کہ اسکے پانچوں کو باپ کی تحویل سے لے کر اس کے حوالے کیا جائے۔سماعت کے دوران سخاوت بچوں سمیت عدالت میں موجود تھا جس نے موقف اپنایا کہ اس کی بیوی اپنی مرضی سے گھر اور بچوں کو چھوڑکر گئی ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران فاضل عدالت نے میاں بیوی کو بچوں کے مستقبل کی خاطر صلح کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا کہ میاں بیوی کے جھگڑے سے بچوں کے مستقل کو تباہ ہو جاتا ہے ۔

ایک نسل کی تباہی پورے معاشرے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ فاضل عدالت کی مہلت کے دوران دونوں میاں بیوی نے صلح کر لی جس پر کیس نمٹا دیا گیا ۔ایک اور کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے دو بچے باپ سے لے کر ماں کے حوالے کر دئیے ۔فیصلہ سنتے ہی والد اور بچے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے جس سے عدالت میں انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے ۔دوران سماعت شیخوپورہ کی رہائشی شہناز بی بی نے موقف اپنایا کہ اس کے خاوند نے لڑائی جھگڑے کے بعد اسے گھر سے نکال دیا اور بچے اپنے پاس رکھ لئے ۔

شبیر نے فاضل عدالت کو بتایا کہ جھگڑے کے بعد شہناز بی بی نے اپنے بھائیوں کو بلا لیا جنہوں نے اس پر تشدد کیا۔اس کے بعد بیوی سے صلح ممکن نہیں لہٰذابچوں کو باپ کے ہمراہ رہنے کی اجازت دی جائے ۔فاضل عدالت نے دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد پانچ سالہ زینب اور سات سالہ علی رضا کو باپ سے لے کر ماں کے حوالے کر تے ہوئے کیس نمٹا دیا ۔

متعلقہ عنوان :