میاں بیوی کے جھگڑے بچوں کے مستقبل کو تباہ کر رہے ہیں،ایک نسل کی تباہی پورے معاشرے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، جسٹس ملک شہزاد احمد

جمعہ 8 اپریل 2016 18:06

لاہور۔8 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 اپریل۔2016ء ) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے کیس میں قراردیا ہے کہ میاں بیوی کے جھگڑے بچوں کے مستقبل کو تباہ کر رہے ہیں،ایک نسل کی تباہی پورے معاشرے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد نے بچے حوالگی کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار فرزانہ بی بی نے عدالت کو بتایا کہ اسکے خاوند سخاوت نے لڑائی جھگڑے کے بعد اسے مار پیٹ کے گھر سے نکال دیا اور بچے چھین لئے۔

خاتون نے عدالت سے استدعا کی کہ اسکے پانچوں بچوں کو اس کے حوالے کیا جائے۔عدالتی حکم پر خاتون کا شوہر پانچوں بچوں کو لے کر عدالت میں حاضر ہوا اور موقف اختیار کیا کہ اس کی بیوی نے اپنی مرضی سے گھر اور بچوں کو چھوڑاجس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ میاں بیوی کے جھگڑے بچوں کے مستقبل کو تباہ کر رہے ہیں،ایک نسل کی تباہی پورے معاشرے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے،عدالت نے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے دونوں میاں بیوی کو صلح کرنے کی ہدایت کی، کمرہ عدالت میں موجود دونوں میاں بیوی نے اپنے گلے شکوے دور کرنے کے بعد کمرہ عدالت میں صلح کر لی جس پر کمرہ عدالت میں موجود سائلین،وکلاء اور عدالتی عملہ خوشی سے مسکرانے لگا جبکہ بچوں نے اپنے والدین کو مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

عدالت نے صلح کی بنیاد پربچوں کی حوالگی کی درخواست نمٹا دی۔

متعلقہ عنوان :