سپریم کورٹ کی لاپتہ افراد کے لواحقین اور وکلاء کو آئندہ سماعت پر متعلقہ کمیشن کی کارکردگی کے بارے تحریری درخواستیں جمع کروانے کی ہدایت

جمعرات 7 اپریل 2016 22:34

اسلام آباد ۔ 7 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 اپریل۔2016ء) سپریم کورٹ نے” لاپتہ افراد کی بازیابی “سے متعلق مقدمہ میں لاپتہ افراد کے لواحقین اور وکلاء کو آئندہ سماعت پر متعلقہ کمیشن کی کارکردگی سے متعلق تحریری درخواستیں جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے عدالت چاہتی ہے کہ شہریوں کی آزادیاں متاثر نہ ہوں عدالت نے لاپتہ افراد کے پرانے مقدمات کی الگ فہرست پیش کرنے کی ہدایت کی اور مزید سماعت مئی کے آخری ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی،جمعرات کوچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس میاں ثاقب نثار، جسٹس امیر ہانی مسلم ،جسٹس اقبال حمیدالرحمان اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل 5رکنی لارجربنچ نے لاپتہ افراد کے حوالے سے مختلف درخواستوں کی سماعت کی ، اس موقع پر وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت کو رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایاگیاہے لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالہ سے قائم کمیشن کے پا س کل3 ہزار40 مقدمات رجسٹرڈ ہیں،جن میں سے 18 سو25 مقدمات حل کر دیئے گئے ہیں اور اس وقت 12 سو کے قریب زیر التوا ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہناتھا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے قائم یہ کمیشن ایک مناسب فورم ہے۔ درخواست گذار نصر اللہ بلوچ نے کہا کہ کمیشن بلوچستان کے لاپتہ افراد کے لواحقین سے تعاون نہیں کر رہا ہے۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہم یہاں پر کمیشن کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے نہیں بیٹھے ہیں ، تاہم اس بات میں کوئی دو آراء نہیں ہیں کہ یہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے اور اس مسئلہ کے حل میں کسی قسم کی غفلت کی گنجائش نہیں ہے ، عدالت نے تمام لواحقین اور وکلاء کو اس کمیشن کے بارے میں تحفظات آئندہ سماعت پر پیش کرنے کی ہدایت کی اورمزید سماعت ملتوی کردی ۔