جامعات کسی بھی معاشرے کا آئینہ دارہوتی ہے، طالب علموں کے رجحان کے مطابق انہیں اعلیٰ تعلیم فراہم کی جائے۔ گورنر سندھ

جمعرات 7 اپریل 2016 22:34

کراچی ۔ 7 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 اپریل۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ جامعات کسی بھی معاشرے کا آئینہ دارہوتی ہے جو نہ صرف لیڈر پیدا کرتی ہیں بلکہ انھیں مختلف شعبوں میں ملک کی باگ دوڑ سنبھالنے کے لئے بھی تیار کرتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے وائس چانسلر پروفیسر قاضی خالد علی سے ملاقات میں کیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ طالب علموں کی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کرنے کے ضمن میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ طالب علموں کے رجحان کے مطابق انہیں اعلیٰ تعلیم فراہم کی جائے۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ پرو فیشنل تعلیمی اداروں کا فروغ معاشرے کی سمت متعین کرتا ہے اس لئے ان کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گذشتہ 13 سال کے دوران صوبہ میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں جامعات کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے شعبہ میں قائم کی جانے والی شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کا قیام بھی اس ضمن میں حکومت کی کا وشوں کا واضح ثبوت ہے۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ لاء یونیورسٹی کے اپنے قیام کے صرف 4 سال کے اندر نمایاں ترقی کی ہے اور قانون کے شعبہ میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند طالب یہاں سے ڈاکٹریٹ تک تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے لاء یونیورسٹی کے غیر ملکی خصوصاً بر طانیہ کی یونیورسٹیوں سے تعاون کی کو ششوں کو سراہا اور کہا کہ اس سے طالب علموں کو بہتر اور بین الاقوامی قوانین کی تعلیم کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے جولائی 2016ء میں منعقد کی جانے والی سارک لیگل ایجوکیشن کانفرنس کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعہ سارک ممالک کے ججز، اساتذہ اور طالب علموں کو قریب آنے کا موقع ملے گا اور وہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ لاء یونیورسٹی کو مزید ترقی دلانے کے لئے ہر ممکن مدد اور تعاون کیا جائے گا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر قاضی خالد علی نے گورنر سندھ کو بتایا کہ جولائی میں سارک ممالک کی کانفرنس میں ان ممالک کے وفاقی وزراء برائے قانون، سپریم کورٹ کے جسٹس صاحبان، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداران، لاء یونیورسٹی کے وائس چانسلرز شریک ہوں گے اور اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لاء یونیورسٹی کی کئی یونیورسٹیز جن میں کیمبرج یونیورسٹی، بکنگھم شائر یونیورسٹی، نوٹنگھم یونیورسٹی اور دیگر شامل ہیں، کے ساتھ قانون کے شعبہ کے مختلف پروگراموں میں تعاون کے لئے رابطہ کرکے جلد ان کے تعاون سے مختلف ڈگری پروگرامز، بار ایٹ لاء اور لسولیسٹر کورسز کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے یونیورسٹی کو 100 ملین گرانٹ کی فراہمی میں گورنر سندھ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاء یونیورسٹی کا قیام گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کی ذاتی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے گورنر سندھ کو یونیورسٹی کے ابراہیم حیدری کیمپس اور ایجوکیشن سٹی میں مجوزہ مرکزی عمارت کے قیام کے ضمن میں پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :