کراچی چیمبر اور پاکستان چیمبر ہانگ کانگ کے درمیان معاہدہ

ٹیکسپو پاکستان نمائش میں کے سی سی آئی عہدیداران کی غیرملکی وفود سے ملاقاتیں

جمعرات 7 اپریل 2016 22:29

کراچی ۔ 7 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 اپریل۔2016ء) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی (کے سی سی آئی) اور پاکستان چیمبرآف کامرس ہانگ کانگ (پی سی سی ایچ کے) نے جمعرات کو ایک ایم او یو پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد ہانگ کانگ میں کاروبار کی نئی راہیں تلاش کرنا، ملکی برآمدات کا فروغ اور دونوں ملکوں کے درمیاب باہمی تجارت کو مزید بہتر بنانا ہے۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری ٹیکسپو پاکستان نمائش میں لگائے گئے کراچی چیمبر کے پویلین میں کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر اور پی سی سی ایچ کے کی صدر ڈاکٹر ایلن لو نے ایم او یو پر دستخط کئے۔ کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر، سینئر نائب صدر ضیاء احمد خان، نائب صدر محمد نعیم شریف اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین نے ہانگ کانگ، انڈونیشیا، اسپین، پرتگال اور قازقستان کے وفود کے ساتھ ٹیکسپو نمائش کے پہلے روز میٹنگز کیں۔

(جاری ہے)

ہانگ کانگ کے ایک 5 رکنی وفد نے پاکستان کے ہانگ کانگ میں قونصل جنرل غفران میمن کی سربراہی میں دونوں ملکوں کے اداروں کے درمیان مضبوط روابط استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ کے سی سی آئی اور پی سی سی ایچ کے مابین طے پانے والے معاہدے کو صرف کاغذی کارروائی تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ اسے فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انڈونیشن وفد نے انڈونیشیا کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وائس چیئرمین مفتی حمکا کی سربراہی میں پاکستانی تاجرو صنعتکار برادری خصوصاً گارمنٹس مینو فیکچرنگ، فیشن انڈسٹری، کاٹن فائبر،سینتھیٹک فائبر، بیڈ شیٹس،کاٹن یارن وغیرہ سے وابستہ تاجروں کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کی امید ظاہر کی۔

وفد نے کہاکہ پاکستانی تاجر انڈونیشیا کے زیادہ آبادی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انڈونیشیا میں اپنے یونٹس قائم کریں اور انتہائی سستی بجلی سمیت دیگر سہولتوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ مزید برآں اسپین میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلر فیض محمد کی سربراہی میں اسپین کے 8 رکنی وفد نے ملاقات کے دوران کے سی سی آئی کے عہدیداران اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین کو بتایا کہ وہ کراچی کے تاجروں کے ساتھ کاروبار کو بڑھانے کے حوالے سے غور کررہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کی ٹیکسپو پاکستان میں شرکت کے لیے حوصلہ افزائی کی گئی۔

ہسپانوی تاجر برادری پاکستان سے کاروبار کرنے کو ترجیح دیتی ہے اس کی وجہ پاکستان سے اعلی معیاری مصنوعات اور مناسب نرخ کا ہونا ہے۔ اس موقع پر اسپین میں پاکستان کے کمرشل قونصلر نے بتایاکہ پاکستانی سفارتخانہ ہسپانوی تاجروں کو پاکستان کے دورے کے لئے صرف ایک یوم میں ویزہ جاری کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 3 سالوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوا ہے جو اب بہت مستحکم ہے۔

انہوں نے کے سی سی آئی کو اسپین کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے وفد تشکیل دینے کا کہا جو دورہ اسپین کے دوران دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کے مواقع تلاش کرے۔ دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت کے فروغ کی بے پناہ گنجائش موجود ہے۔ پاکستان اور اسپین کو کموڈیٹیز،ڈائز و کیمیکلز، ٹیکسٹائل مشینری اورسیرامکس وغیرہ پر توجہ دینی چاہیے جبکہ پاکستانی تاجر فارماسیوٹیکل کے شعبے میں بھی مشترکہ شراکت داری کرسکتے ہیں۔

کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر نے غیر ملکی وفود سے ملاقاتوں میں کراچی چیمبرکے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ دوست ممالک کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئے، کراچی چیمبر پورے ہفتے چوبیس گھنٹے میں کسی بھی وقت رابطہ کرنے پر تعاون کرنے میں زیادہ خوشی محسوس کرے گا تاکہ تاجر برادری کو ایک دوسرے کے قریب لایا جا سکے لہٰذا ہمیں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے وفود کو بتایاکہ شہرِ کراچی قومی خزانے میں 65 فیصد سے زائد خطیر ریوینیو دیتا ہے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری اور مشترکہ شراکت داری کے لحاظ سے کراچی ایک پرکشش شہر ہے جہاں امن و امان کی صورتحال بتدریج بہتر ہورہی ہے جس کے نتیجے میں تاجرو صنعتکار برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے اور وہ اپنے کاروبار کو توسیع دینے پر غور کر رہے ہیں۔

انہوں نے ٹی ڈی اے پی کے زیراہتمام ٹیکسپو پاکستان کے انعقاد اور غیر ملکی وفود کی بڑی تعداد میں نمائش میں شرکت کو یقینی بنانے کوسراہتے ہوئے کہاکہ اس سے نہ صرف دوست ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے کراچی کا مثبت امیج بھی اجاگر ہو گا جو پاکستان کا مالیاتی، کاروباری، تجارتی و صنعتی مرکز ہے۔

متعلقہ عنوان :