پولیو ایک خطرناک اور موذی مرض ہے اس کے خاتمے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد

جمعرات 7 اپریل 2016 22:24

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 اپریل۔2016ء) ڈپٹی کمشنر حیدرآباد معتصم عباسی نے کہا ہے کہ پولیو ایک خطرناک اور موذی مرض ہے اس کے خاتمے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ بچوں کو اس جان لیوا مرض سے ہمیشہ کے لیے محفوظ کیا جاسکے، 5 سال تک کی عمر کے 3 لاکھ 10 ہزار 599 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔وہ شہباز ہال حیدرآباد میں ضلع حیدرآباد میں 18 سے 21 اپریل تک جاری رہنے والی قومی انسداد پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے سے متعلق کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

ڈی سی معتصم عباسی نے کہا کہ محکمہ صحت حیدرآباد کی بہتر کارکردگی سے ضلع حیدرآباد میں جنوری 2012 سے پولیو کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ محکمہ صحت حیدرآباد کے اسی جذبے اور محنت سے ضلع حیدرآباد کو پولیو سے پاک ضلع قرار دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین پولیو مہم کے دوران پولیو کے خلاف جاری مہم کو 95 فیصد کامیاب بنایاگیا ہے اور آیندہ مہم کے دوران بھی سو فیصد ہد ف حاصل کر کے مہم کو کامیاب بنایا جائے گا، انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ پولیو مہم کے دوران ایسی حکمت عمل واضع کریں تاکہ کوئی بھی بچہ انسداد پولیو کے قطرے پینے سے رہ نہ جائے، انہوں نے ہدایت کی کہ پولیو سے متعلق بنائے گئے مائیکرو پلان پر نظر ثانی کر کے اس کو ازسرنو ترتیب دیا جائے، انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ضلع کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں سمیت گھر گھر پولیو ٹیموں کی پہنچ کو یقینی بنایا جائے تاکہ مہم کا سو فیصد کامیاب بنایا جاسکے، انہوں نے کہا کہ ضلع کے دور دراز علاقوں میں جانے والی پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ احسن طریقے اپنی ذمے داری ادا کر سکیں، انہوں نے ہدایت کی کہ ضلع حیدرآباد میں مہم کے دوران پختون آبادی کے علاقوں میں مزید توجہ دی جائے اور پولیو سے بچا ؤ کے قطرے پلانے انکاری والدین کو آمادہ کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے، انہوں نے کہا کہ ضلع حیدرآباد میں اس وقت پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کرنے کے 1109 کیسز سمیت 5 ہزار بچے موجود ہیں جن کو ہر صورت میں آیندہ مہم کے دوران پولیو کے قطرے پلانے کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے یونین کونسل نمبر 6 لطیف آباد اور یونین کونسل 17 کو حساس قرار دیتے ہوئے ان علاقوں میں زیادہ توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ وہ مسافر گاڑیوں کو چند منٹوں کے لیے اسٹاپس پر روکیں تاکہ ان گاڑیوں میں سفر کرنے والے بچوں کو قطرے پلائے جاسکیں، انہو ں نے ریونیو افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں آنے والی پولیو ٹیموں پر نظر رکھیں اور ان سے مکمل تعاون کریں۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر حیدرآباد عبدالجلیل بچانی نے اجلاس میں بتایا کہ آئندہ پولیو مہم کے دوران ضلع حیدرآباد میں 5 سال تک کی عمر کے 3 لاکھ 10 ہزار 599 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لیے 984 گشتی ٹیمیں تشکیل دینے کے علاوہ 10 تعلقہ سپروائیزرز ، 63 میڈیکل ڈاکٹرز اور 199 ایریا انچارج کو تعینات کیا جائے گا جبکہ 99 فیکس مقامات اور 38 ٹرانزٹ مقامات بنائے گئے ہیں، اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر ٹو حیدرآباد شکیل احمد ابڑو ، ڈبلیو ایچ او کے حیدرآباد میں مقرر نمایندے مسٹر برو کے علاوہ پولیس ، رینجرز ، صحت ، ریونیو و دیگر مختلف متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :