ٹیکسٹائل کا شعبہ پاکستان کی پہچان ہے اور اس کی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر میں ایک نمایاں پہچان رکھتی ہیں،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان

یہ خوش آئند بات ہے کہ پاکستان ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 8 واں بڑا برآمد کنندہ ہے اور ملک کی مجموعی پیداوار کا 9.5 فی صد اس سے حاصل ہوتا ہے،تقریب سے خطاب

جمعرات 7 اپریل 2016 21:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 اپریل۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل کا شعبہ پاکستان کی پہچان ہے اور اس کی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر میں ایک نمایاں پہچان رکھتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکسٹائل کے شعبہ کی پاکستانی مصنوعات کی نمائش ٹیکسپو Texpo پاکستان کی اقتصادی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان، سری لنکا کے وزیر تجارت عبدالرشاد بطیع الدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت پاکستان کی معیشت میں شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ ملک کی برآمدات کا نصف ٹیکسٹائل کی مصنوعات سے حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی نہایت خوش آئند بات ہے کہ پاکستان ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 8 واں بڑا برآمد کنندہ ہے اور ملک کی مجموعی پیداوار کا 9.5 فی صد اس سے حاصل ہوتا ہے اور اس شعبہ میں 15 ملین لوگ وابستہ ہیں جو کہ ورک فورس کا 30 فی صد بنتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ دنیا کی ٹیکسٹائل تجارت جو کہ 18 ٹریلین امریکی ڈالر ہے میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے برآمد کنندگان کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے خصوصاً اس ضمن ویلیو ایڈیشن نہایت اہم ہے کیونکہ اس کے ذریعہ برآمدات کی کوالٹی اور ان کی مانگ میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر صنعتوں کے ساتھ ساتھ ٹیکسٹائل کے حوالے سے بھی کراچی کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ یہ قومی خزانے کو ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی مد میں خطیر رقم فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے صنعتی اداروں کے ساتھ ساتھ کمرشل بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے صدر دفاتر یہاں موجود ہونے کے باعث اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے شعبہ کی پہلی نمائش کا مقصد پاکستانی مصنوعات کی تشہیر ہے اور اس سے ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ ہوگا جس سے ملکی ریونیو بڑھنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نمائش سے دنیا بھر کے سرمایہ کار وسیع اور تاجروں کی آمد ٹیکسٹائل صنعتیں مزید فعال ہوجائیں گی جس سے ملکی مصنوعات پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کو دنیا بھر میں منفرد مقام حاصل ہے اس کی تشہیرکے لئے اس قسم کے ایونٹ کا انعقادانتہائی ناگزیر ہے اس ضمن میں حکومت صنعت کاروں اور تاجروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی جبکہ حکومت کی جانب سے بھی اس قسم کی سرگرمیوں کے انعقاد کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے نمائش میں شرکت کیلئے 60 ملکوں سے 400 کے قریب سرمایہ کاروں کی آمد کو سراہتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی آمد ان کے اعتماد کا مظہر ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کہ پاکستان اپنی برآمدات میں اضافے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے اور اس طرح کی نمائشوں کے انعقاد کا مقصد مختلف ممالک کی مارکیٹوں کی رسائی حاصل کرنا ہے ۔

سری لنکا کے وزیر تجارت عبدالرشاد بطیع الدین نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے مابین قریبی تجارتی تعلقات ہیں جس کا حجم ایک ارب ڈالر سالانہ ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سری لنکا کی برآمدات کا 10 فی صد پاکستان کو برآمد کیا جاتا ہے، TDAP کے چیف ایگزیکٹیو ایس ایم منیر نے بتایا کہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستانی برآمدات کے فروغ کیلئے بھرپور کوششیں کررہی ہے۔ اتھارٹی کی سیکریٹری رابعہ جویریہ آغا نے کہا کہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پہلی ایکسپو کا انعقاد اور اس میں بڑی تعداد میں غیر ملکی مندبین کی آمد ایک بڑی کامیابی ہے۔ اس موقع پر وفاقی ایونہائے صنعت و تجارت کے صدر عبدالرؤف عالم نے بھی خطاب کیا۔