ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو جدید خطوط پر ترقی ،قوانین میں بھی ترامیم کرکے سخت سزائیں تجویز کی جارہی ہیں‘ سلمان رفیق

جعلی ادویات کے کاروبار کو ہر قیمت پر ختم کیا جائے گا ، عوام کو معیاری ادویات کی فراہمی حکومت کا ہدف ہے ‘ کانفرنس سے خطاب

جمعرات 7 اپریل 2016 20:50

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 اپریل۔2016ء ) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاہے کہ صوبے سے جعلی وغیر معیاری ادویات کے خاتمہ کے لئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں،ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو جدید خطوط پر ترقی دینے کے ساتھ ڈرگز کے قوانین میں بھی ترامیم کرکے اس مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کے لئے سخت سزائیں بھی تجویز کی جارہی ہیں،عوام کو معیاری ادویات کی فراہمی حکومت کا ہدف ہے۔

انہوں نے یہ بات محکمہ صحت پنجاب اور پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے تعاون سے کوالٹی میڈیسن کی دستیابی یقینی بنانے کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ انٹرنیشنل ورکشاپ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی- انہوں نے کہاکہ وزیراعلی محمد شہبازشریف نے صوبے میں جعلی ادویات کے خاتمہ کے لئے ٹاسک فورسز قائم کیں اور پورے صوبے میں یہ ٹاسک فورسز جعلی وغیر معیاری ادویات کے خاتمہ کے لئے اب تک سینکڑوں آپریشن کر چکی ہیں- انہوں نے کہاکہ انٹرنیشنل ورکشاپ کا انعقاد بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے-پارلیمانی سیکرٹری صحت اور وائس چیئرمین وزیراعلی ٹاسک فورس برائے جعلی ادویات خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ادویات کی کوالٹی یقینی بنانے کیلئے انٹرنیشنل کانفرنس منعقد کی گئی ہے-انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ عوام تک معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے حکومت ، فارما انڈسٹری اور ایکسپرٹس ایک ہی بیج پر ہیں- اس موقع پر گلوبل سکیورٹی یوایس اے کے نمائندے جان پی کلارک ، جاپان سے آئے ہوئے ٹیٹسوا اکیدا ، پی پی ایم اے کے چیئرمین حامد رضا، علی جاوا، جاوید نثارسید، ڈاکٹر نعیم الدین میاں، ڈریپ کے سی ای او ڈاکٹر محمد اسلم اوردیگر ماہرین نے خطاب کیا-قبل ازیں انٹرنیشنل ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت فارما سیوٹیکل انڈسٹری بہت کمزور تھی لیکن آج پاکستان کی ادویہ سازی کی صنعت بہت ترقی کر چکی ہے اور ہر قسم کے چیلنجز کا سامنا کرنے کی استطاعت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کوئی بھی لائسنس یافتہ فارما جعلی ادویات بنانے میں ملوث نہیں تاہم ادویات کی کوالٹی پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت پنجاب کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ صوبہ پنجاب نئے نئے اقدامات کرنے میں ہمیشہ پہل کرتا ہے اور ادویات کی کوالٹی کو یقینی بنانے کے موضوع پر انٹرنیشنل ورکشاپ کا انعقاد بھی معیاری ادویات کی عوام کو فراہمی کے سلسلہ میں حکومت پنجاب کا اہم اقدام ہے۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ علی جان خان نے کہاکہ حکومت نے گذشتہ 3سال کے دوران اربوں روپے ڈ ی ٹی ایل ایس کی اپ گریڈیشن پر خرچ کئے ہیں اور جدید مشینری نصب کر دی ہے لیکن صرف بلڈنگز اور آلات کافی نہیں بلکہ ایک سسٹم کا ہونا ضروری ہے تاکہ صرف اعلیٰ سطح سے ہدایات پر متحرک ہونے کے بجائے ایک متحرک نظام کے تحت چیزوں کو درست کیا جائے۔ علی جان خان نے کہاکہ بعض فارما سیوٹیکل کمپنیاں صرف حکومت کو فروخت کرنے کیلئے ادویات تیار کرتی ہیں۔انٹرنیشنل کانفرنس میں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نجم احمد شاہ،کمشنر لاہور عبداﷲ سنبل، محکمہ صحت کے افسران اور دیگر افراد نے شرکت کی-

متعلقہ عنوان :