پانچواں چیف آف دی نیول اسٹاف امیچر گالف کپ 8تا10 اپریل مارگلہ گرینز گالف کلب اسلام آبادمیں کھیلا جائے گا

چیمپیئن شپ کے مین میچ میں 12 اسٹروک ہینڈی کیپ تک کے گالفرز کو شرکت کی اجازت ہو گی، مین کیٹیگری کا مقابلہ54 ہولز پر امیچیور گالفرزکے درمیان ہو گا سینئر کیٹیگری کا میچ36 ہولز پرمشتمل ہوگا جونیئر کیٹیگری کا میچ9 اپریل کو کھیلا جائے گا جو 18ہولز پر مشتمل ہو گا۔ 16 سال سے کم عمر اور 24یا اس سے کم ہینڈی کیپ کے حاملجونیئر گالفرز اس میں حصہ لے سکیں گے

جمعرات 7 اپریل 2016 20:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 اپریل۔2016ء)پانچویں چیف آف دی نیول اسٹاف امیچرگالف کپ 2016کی پریس /میڈیا بریفنگ مارگلہ گرینزگالف کلب اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں پاکستان نیوی گالف نارتھ ریجن کے پیٹرن کموڈور نصیر احمد نے میڈیاکے نمائندگان کو اس ٹورنامنٹ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔پانچواں چیف آف دی نیول اسٹاف امیچرگالف کپ 8تا10 اپریل2016 مارگلہ گرینز گالف کلب اسلام آبادمیں کھیلا جائے گا۔

چیف آف دی نیول اسٹاف امیچرگالف کپ کا آغاز 2007 میں ہوا۔ پاکستان نیوی نے قومی سطح پر مختلف کھیلوں کے فروغ کی ہمیشہ بھر پور کوششیں کیں۔ اس ضمن میں پاکستان نیوی نے ہمیشہ نیوی اور سول سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے تاکہ وہ مختلف کھیلوں میں حصہ لے کران کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

پاکستان گالف فیڈریشن سے الحاق شدہ اس سا لا نہ چیمپیئن شپ کو متعارف کروانے کا مقصد اس گیم کو بطور کھیل فروغ دینا اورباصلاحیت کھلاڑیوں کو اس گیم میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنا تھا۔

اس چمپیئن شپ میں حصہ لینے کے لئے پاکستان بھر سے گالفرز رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔اس سال کھیلی جانے والی گالف چیمپئن شپس میں یہ چمپیئن شپ دسویں جبکہ اس گالف کلب میں کھیلی جانے والی پانچویں چمپیئن شپ ہوگی۔مارگلہ کے ان خوبصورت مگر اْجاڑ پہاڑوں کواِس دلکش گالف کلب میں ڈھالنا ایک مشکل اور تھکا دینے والا کام تھا۔تاہم، مارگلہ گرینز گالف کلب کے کلب سٹاف کی انتھک محنت کی وجہ سے اس جگہ کا شمار دارالحکومت میں گالف کے کھیل کی بہترین سہولیات میں ہو چکا ہے۔

مارگلہ گرینز گالف کلب میں ایسا نظام تشکیل دیا گیا ہے کہ بارش کا پانی اس کلب میں سیرابی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔پیٹرن پاکستان نیوی گالف (نارتھ ریجن) کموڈور نصیر احمد نے امید ظاہر کی کہ اس چمپیئن شپ میں حصہ لینے والے تما گالفرز ایک نئے اور شاندار تجربے سے محظوظ ہوں گے۔ گذشتہ سال 300 سے زائد گالفرز نے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیا تھا اور اس سال اس سے بھی زیادہ گالفرزکی شرکت متوقع ہے۔

صحت مندانہ مقابلوں کی بھر پور فضا پیدا کرنے کے لئے اس بار یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس چیمپیئن شپ کے مین میچ میں 12 اسٹروک ہینڈی کیپ تک کے گالفرز کو شرکت کی اجازت ہو گی۔ اس چیمپیئن شپ کی کچھ نمایاں خصوصیات ذیل ہیں:۔ مین کیٹیگری کا مقابلہ54 ہولز پر امیچیور گالفرزکے درمیان ہو گا۔ اس مقابلے میں 18 ہولز 8 سے 10 اپریل تک روزانہ کھیلے جائیں گے۔

12اور اس سے کم ہینڈی کیپ کے حامل گالفرز اس میچ میں حصہ لے سکیں گے۔سینئر کیٹیگری کا میچ36 ہولز پرمشتمل ہوگا جو 8اور9 اپریل کوکھیلا جائے گا۔55سال سے زائد کے گالفرز جو 18یا اس سے کم کے ہینڈی کیپ کے حامل سینئرز اس کٹیگیری میں حصہ لینے کے اہل ہیں۔جونیئر کیٹیگری کا میچ9 اپریل کو کھیلا جائے گا جو 18ہولز پر مشتمل ہو گا۔ 16 سال سے کم عمر اور 24یا اس سے کم ہینڈی کیپ کے حاملجونیئر گالفرز اس میں حصہ لے سکیں گے۔

خواتین کا میچ 10اپریل کو کھیلا جائے گا جو 18 ہولز پرمشتمل ہو گا۔ 30یا اس سے کم ہینڈی کیپ کی حامل خواتین گالفرزاس میں حصہ لینے کی اہل ہوں گی۔تمام کٹیگیریز میں حصہ لینے والے گالفرز کو پر کشش انعامات دیئے جائیں گے۔نیٹ کٹیگیری میں بہترین امیچیور کو چمپیئن شپ ٹرافی دی جائے گی۔قومی سطح پر ایک بہترین گالف ایونٹ منعقد کرانے میں تعاون پر کموڈور نصیر احمد نے تمام سپانسرز کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

انڈس موٹرزکمپنی اس بار بھی ”ہول اِن وَن“ کو سپانسرکررہی ہے ،اس سال پہلے ”ہول اِن وَن“ کے پہلے گالفرز کو نئی ٹیوٹا اوینزا گاڑی دی جائے گی۔بہترین کارکردگی کا مظاہرہ والے تین گالفرز کویورپ اور ترکش ایئرلائن کی طرف سے اْن کے من پسند شہروں کے بزنس اور اکانومی کلاس کے ٹکٹ دیئے جائیں گے جن میں ترکش ایئر لائن کی سروس موجود ہے۔

اس ٹورنامنٹ کو یادگار بنانے کے لئے کو کا کولا، کٹنگ ایج کمیونیکیشنز، الائیڈ، پیزا ہَٹ اور سماء ایف ایم 107.4بھی سپانسرز میں شامل ہیں۔پاکستان نیوی گالف نارتھ ریجن کے پیٹرن نے میڈیا کے تمام نمائندگان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میڈیا نے ہمیشہ ان چیمپیئن شپس کی خصوصی طورپربھرپور تشہیرکی ہے اور ہم اس سال بھی میڈیا سے یہی توقعات رکھتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں ہونے والی کھیلوں کی سرگرمیوں کی تشہیر کے سلسلے میں میڈیا کو کوششوں کو سراہا جو بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مثبت پہلو اْجاگر کرنے کا باعث ہیں۔ ۔