حکومت سمگلنگ کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات اٹھائے ، لاہور چیمبر آف کامرس

جمعرات 7 اپریل 2016 20:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 اپریل۔2016ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے سمگلنگ کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف مقامی صنعتوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے گا بلکہ قومی خزانے کو ہونے والا بھاری نقصان بھی روکا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کی راہ میں آنے والی بڑی رکاوٹوں میں سے ایک رکاوٹ سمگلنگ بھی ہے ۔

، افغانستان، ایران، چین اور بھارت سے سمگل شدہ اشیاء ایک سیلاب کی طرح آرہی ہیں ، چونکہ ان پر کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس ادا نہیں کیا جاتا لہذا سستی ہونے کی وجہ سے صارفین انہیں مقامی اشیاء پر ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی مارکیٹیں سمگل شدہ اشیاء سے بھری پڑی ہیں جس کی وجہ سے مقامی صنعتیں اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ اگر سمگلنگ کی روک تھام کے لیے فوری اور سخت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کی زیادہ شرح سمگلنگ کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہی ہے لہذا حکومت اْن اشیاء پر ڈیوٹیاں اور ٹیکس کم کرے جو سمگلنگ کے لیے کشش رکھتی ہیں۔ شیخ محمد ارشد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کا بھی ازسرنو جائزہ لے کیونکہ یہ سمگلنگ کا ایک بڑا ذریعہ بن کر پاکستانی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بارڈرز پر جدید سکینرز نصب کرے تاکہ غیرملکی مصنوعات سمگل ہوکر ملک میں نہ آسکیں اور چیک پوائنٹس پر ایماندار اور باصلاحیت افسران تعینات کیے جائیں۔ سمگل شدہ مال فروخت کرنے والوں کی حوصلہ شکنی بھی ضروری ہے کیونکہ یہ ملکی معیشت کو بھاری نقصان پہنچارہے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ سمگلروں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا اور انہیں سخت سزا دینا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ اپنے ذاتی فائدے کے لیے قومی مفادات کو داؤ پر لگارہے ہیں

متعلقہ عنوان :