غیر فعال چائلڈ پروٹیکشن بیوروز میں ”ہل جل“ نیا ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت

لاوارث اور گھروں میں کام کرنیوالے بچوں پر تشدد اور ان سے زبردستی مشقت لینے والوں کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی ہدایت

جمعرات 7 اپریل 2016 19:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 اپریل۔2016ء) ایک طرف جہاں پنجاب کے 30اضلاع میں میں فندز کی کمی و عدم دستیابی کے باعث چائلڈ پروٹیکشن بیوروز کا قیام ابھی تک نہیں ہو سکا وہیں صوبہ کے چھ اضلاع میں غیر فعال چائلڈ پروٹیکشن بیوروز کو ”ہل جل“ کرنے کی ہدایت، بچوں کے حقوق کے استحصال کے خاتمہ کیلئے نو ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں نیا ایکشن پلان مرتب کرنے کا بھی حکم جاری کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت کے مطابق صوبہ بھر کے نو ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو متحرک کرنے اور بچوں کے حقوق کے استحصال کے خاتمہ کیلئے اقدامات کرنے کے حوالے سے نیا ایکشن پلان فوری تیار کرکے وزارت کو ارسال کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ صوبہ بھر میں سینکڑوں کی تعداد میں پانچ سے گیارہ سال تک کے بچوں کو مبینہ طور پر بھیک مانگنے کے ساتھ ساتھ مختلف ہوٹلوں،بھٹہ،ورکشاپس،فیکٹریوں،کارخانوں اور دیگر مقامات پرچائلڈ لیبر کیلئے16-16 گھنٹے کام لینے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

(جاری ہے)

بچوں کے حقوق کا استحصال روکنے کیلئے حکومت نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو ہدایت کی ہے کہ وہ لاوارث اور گھروں میں کام کرنیوالے بچوں پر تشدد اور ان سے زبردستی مشقت لینے والوں کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے بچوں کو علم و ہنر کے ذریعے روشن مستقبل فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں۔

متعلقہ عنوان :