سیلزٹیکس ریفنڈز کا حقیقی معنوں میں اجرا کردیا جائے تو ٹاول سیکٹر کی برآمدات دوگنی ہوجائے گی ،فرخ مقبول

آرٹی اوز کی جانب سے سینکڑوں ریفنڈ پیمنٹ آرڈرز جاری ہونے کے باوجود اب تک ادائیگیاں نہیں کی گئیں ،چیئرمین ٹاول مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن

جمعرات 7 اپریل 2016 17:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 اپریل۔2016ء) ٹیکسٹائل سیکٹر کے پھنسے ہوئے 300 ارب روپے مالیت کے سیلزٹیکس ریفنڈز کا حقیقی معنوں میں اجرا کردیا جائے تو ٹاول سیکٹر کی برآمدات دوگنی جبکہ ٹیکسٹائل کے دیگرشعبوں کی گرتی ہوئی برآمدات افزائش میں تبدیل ہوسکتی ہیں، یہ بات کراچی ایکسپوسینٹر میں قائم (ٹی ایم اے پویلین ) میں جمعرات کو ”ٹیکسپو“ بین الاقوامی نمائش کے موقع پرٹاول مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینٹرل چیئرمین فرخ مقبول نے وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈائریکٹرکنورمحمد عثمان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی، اس موقع پر ٹی ایم اے ساؤتھ سرکل کے چیئرمین معین اے رزاق، سابق چیئرمین محمود رنگون والا، مہتاب الدین چاؤلہ، سید عثمان علی،علی رضا ودیگر بھی موجود تھے، فرخ مقبول نے بتایا کہ سیلزٹیکس ریفنڈ کا حجم یومیہ بنیادوں پر بڑھ تا جارہا ہے جسکی عدم ادائیگی کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں کمی کاا رحجان غالب ہے اوراس عدم ادائیگی کے سبب ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات پر 14 فیصد منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ، آرٹی اوز کی جانب سے سینکڑوں ریفنڈ پیمنٹ آرڈرز جاری ہونے کے باوجود اب تک ادائیگیاں نہیں کی گئی ہیں، برآمدکنندہ صنعتکاروں کو یہ معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آر روکے گئے 300 ارب روپے کے ریفنڈز کو اپنی آمدنی میں ظاہر کررہا ہے ، فرخ مقبول نے بتایا کہ رواں سال ٹیکسٹائل سیکٹر کی مجموعی برآمدات میں14 فیصد کی کمی کے باوجود ٹاول سیکٹر کی برآمدات میں 6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو اس شعبے کی یورپین ممالک میں اپنی مدد آپ کے تحت جارحانہ مارکیٹنگ اور یورپین خریداروں کے ساتھ انفرادی سطح کے رابطوں کی بدولت ممکن ہوا ہے، انہوں نے ٹی ڈی اے پی کی جانب سے ”ٹیکسپو“ بین الاقوامی نمائش کے انعقاد کو حوصلہ افزا قراردیتے ہوئے کہا کہ اس نمائش سے بھرپوراستفادے کے لیے ٹی ایم اے نے ہال نمبر4 میں اپنا مثالی پویلین قائم کیا ہے اور پہلے دن ہی ٹاول مصنوعات کا پویلین غیرملکیوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے جہاں قطر، سعود عرب، جاپان، ارجینٹینا، کویت اور مڈل ایسٹ سے تعلق رکھنے والے چھوٹے ودرمیانے درجے کے نے اور غیرروایتی خریداروں نے برآمدی آرڈرز دینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، وفاقی وزارت ٹیکسٹائل کے ڈائریکٹرکنورمحمد عثمان نے اس موقع پر بتایا کہ وزارت نے اپنی ٹیکسٹائل پالیسی میں DEDICATED TEXTILE EXIBITION کا پلان ترتیب دیا ہوا ہے جسکے تحت ٹی ڈی اے پی نے ”ٹیکسپو“ کے عنوان سے پہلی کامیاب نمائش کا انعقاد کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ پڑوس حریف ممالک میں پہلے ہی سے ڈیڈیکیٹڈ ٹیکسٹائل ایگزیبیشنز منظم منصوبے کے تحت منعقد کی جارہی ہیں جسکے مثبت اثرات انکی برآمدات پر مرتب ہورہی ہیں، کنورعثمان نے بتایا کہ ٹیکسپو نمائش میں ٹی ایم اے کا ٹاول پویلین حقیقی معنوں میں ایک مثالی پویلین ہے اور اس پویلین میں شامل نمائش کنندگان سب سے زیادہ غیرملکیوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ٹاول سیکٹر قومی سطح پر بلین ڈالرکلب کا ایک اہم حصہ ہے جس میں 5 دیگر شعبے بھی شامل ہیں، انہوں نے بتایا کہ ٹیکسپونمائش میں300 سے زائد غیرملکی خریدارشرکت کررہے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھرمیں مقبول ہیں، انہوں نے بتایا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کا جی ڈی پی میں8 فیصد جبکہ مجموعی برآمدات میں57 فیصد حصہ ہے اسی طرح صنعتی روزگار میں اس شعبے کا حصہ 40 فیصد ہے، پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جس کے پاس پوری ٹیکسٹائل ویلیوچین دستیاب ہے، انہوں نے کہا کہ اس قسم کی نمائشوں کے انعقاد سے ایس ایم ای سیکٹر کو عالمی سطح پر انتہائی کم لاگت پر اپنی مصنوعات کو متعارف کرانے کے سب سے زیادہ مواقع ملتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :