عوامی تحریک کا پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ ،وزیراعظم استعفیٰ دو کے نعرے

پاناما لیکس نے حکمرانوں کی کرپشن بے نقاب کر دی، قوم ڈمی کمیشن نہیں کمیشن خوروں کی چھٹی چاہتی ہے یوتھ لیگ، ویمن لیگ، ایم ایس ایم ،عوامی تحریک لاہور و دیگر رہنماؤں کی مظاہرے میں شرکت

بدھ 6 اپریل 2016 22:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 اپریل۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے باہر پانامہ لیکس کے عالمی مالیاتی سکینڈل کے رد عمل میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کارکنوں نے وزیراعظم کے استعفے اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قوم ڈمی کمیشن نہیں کمیشن خور حکمرانوں نے چھٹی چاہتی ہے۔

عوامی تحریک کے احتجاجی مظاہرین سے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید ،رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ سہیل نے اظہار یکجہتی کیا اور احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔مظاہرے کی قیادت سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، چیف آرگنائزر میجر(ر) محمد سعید، نائب ناظم اعلیٰ احمد نواز انجم ،جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ نے کی جبکہ احتجاجی مظاہرہ سے امیر لاہور حافظ غلام فرید ،چودھری افضل گجر،مظہرعلوی ، عائشہ مبشر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرے میں ویمن لیگ ،ایم ایس ایم ،علماء ونگ اور یوتھ لیگ کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔ کارکنوں نے چور نواز گو اور جعلی حکومت ،جعلی کمیشن نامنظور کے نعرے لگائے ۔احتجاجی مظاہرین نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کیلئے انصاف نہ ملنے پر بھی احتجاجی نعرے لگائے ۔عوامی تحریک کے کارکنوں نے پنجاب اسمبلی کے مرکزی دروازے پر احتجاج کیااور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے قائم جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

خواتین نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی تصاویر والے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ شریف برادران قوم کیلئے نہیں رقوم کیلئے حکومت میں ہیں۔ عوامی تحریک کے کارکنوں کے ساتھ 17 جون کے دن بہت ظلم ہوا۔ ہم ان کے ساتھ ہیں اور ان کی ملک و قوم کیلئے جدوجہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ڈاکٹر طاہر القادری کے تربیت یافتہ یہ مہذب کارکن دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کیلئے رول ماڈل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور پانامہ لیکس کے ملزمان عہدوں سے الگ ہو جائیں۔سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پانامہ لیکس نے شریفوں کے چہرے سے نقاب الٹ دیا۔ ایک چور اپنی مرضی کے جج کی تعیناتی اور مرضی کی انکوائری کیسے کروا سکتا ہے؟ 19 کروڑ عوام کے حقوق کی بازیابی اور کرپشن کنگز سے نجات کیلئے دوبارہ بھی اسمبلیوں کا گھیراؤ کر سکتے ہیں۔

ایک محبت وطن پاکستانی شہری ہونے کی حیثیت سے پاکستان کو مزید لٹتا ہوا نہیں دیکھ سکتے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے کے دوران شریفوں کی لوٹ مار کے جو حقائق بیان کیے تھے آج ان کی تصدیق ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں کے خلاف احتجاج کا دائرہ ملک بھر تک پھیلائیں گے۔ میجر(ر) محمد سعید نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کی وضاحتیں کھسیانی بلی کھمبا نوچے والی ہیں حکمران استعفیٰ دیکر تفتیش کا حصہ بنیں اورلوٹی گئی قومی دولت واپس خزانے میں جمع کروائیں۔

فیاض وڑائچ نے کہا کہ پاکستان کوڈاکٹر طاہر القادری جیسی ایماندار اہل علم دردمند قیادت کی ضرورت ہے۔ کرپشن کے رسیا حکمرانوں نے پوری دنیا میں باصلاحیت پاکستان قوم کا سر شرم سے جھکا دیا۔قوم سمجھ رہی تھی وزیراعظم پانامہ لیکس کی کرپشن کے بعدقوم سے اپنے خطاب میں مستعفی ہونے کا اعلان کرینگے مگر انہوں نے ہمیشہ کی طرح ڈھٹائی سے کام لیا۔حافظ غلام فرید نے کہا کہ شریف خاندان محب وطن نہیں یہ لوٹی گئی دولت پاکستان واپس لائے اور قوم سے معافی مانگ کر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سیاست سے الگ ہو جائیں۔احتجاجی مظاہرے سے عارف چودھری ،، ساجد بھٹی،ڈاکٹر اقبال ،طارق الطاف نور ،گلشن ارشاد، عائشہ قادری، عطیہ بنین، طیب ضیاء اور راجہ ندیم نے بھی خطاب کیا۔