میری طرح نواز شریف اندرونی اور بیرونِ ملک کے اپنے اور اپنے خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لائیں،منظور احمد وٹو

اس عمل سے کرپشن کا خاتمے کے ساتھ سیاست دانوں پر عوام کا اعتماد بحال ہو گا ملک کی سیاسی صورت حال میں بہتری آئے گی اور ناجائز ذرائع سے دولت اکٹھی کرنے کی حوصلہ شکنی ہو گی، میڈیا سے گفتگو

بدھ 6 اپریل 2016 21:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 اپریل۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ میری طرح وزیر اعظم میاں نواز شریف اندرونی اور بیرونِ ملک کے اپنے اور اپنے خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لائیں اس عمل سے کرپشن کا خاتمے کے ساتھ ساتھ سیاست دانوں پر عوام کا اعتماد بحال ہو گا۔ ملک کی سیاسی صورت حال میں بہتری آئے گی اور ناجائز ذرائع سے دولت اکٹھی کرنے کی حوصلہ شکنی ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز سیکرٹریٹ پنجاب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر تنویر اشرف کائرہ، میاں منظور احمد مانیکا، جہاں آرا وٹو اور عابد حسین صدیقی کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے انہوں پریس کانفرنس میں شریف خاندان کو حدفِ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس نے شریف خاندان کی بیرون ملک میں سرمایہ کاری اور آف شور کاروبار کو عیاں کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

شریف خاندان نے دولت کک بیکس، کرپشن اور ٹیکس چوری کر کے اکٹھی کی ہے اور منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم فوراً مستعفی ہوں اور خود کو تحقیقات کے لئے پیش کریں۔ انہوں نے نیب سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کریں۔ انہوں نے جوڈیشل کمیشن کو مسترد کیا اور اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمیشن قوم کے ساتھ مذاق ہے۔

اس کا حال بھی پنجاب حکومت کے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنائی گئی جے آئی ٹی سے مختلف نہیں ہو گا جس نے پنجاب کے حکمرانوں کو کلین چٹ دے دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنی کتاب میں اثاثوں کی تفصیلات شائع کی ہیں جو اخبارات میں بھی چھپ چکی ہیں۔ میں حلفاً کہا تھا کہ میرے اثاثے ملک سے باہر نہیں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمٹی کی میٹنگ میں ذوالفقار علی بھٹو شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے انہیں یہ مینڈیٹ دیا ہے کہ پارٹی کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کر سکتے ہیں۔

مزید برآں انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کروانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے خاص طور پر پنجاب میں اس کا نفاذ نہیں ہوا جس کی وجہ سے پنجاب میں امن و امان کی صورت حال جوں کی توں ہے اور دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

متعلقہ عنوان :