قلت ختم، تمام صنعتوں کو گیس کی بلا تعطل فراہمی جاری ہے،ایم ڈی سوئی ناردرن

Zeeshan Haider ذیشان حیدر بدھ 6 اپریل 2016 19:49

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 06 اپریل۔2015ء) سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر امجد لطیف نے کہاہے کہ ایل این جی کے سسٹم میں آنے سے چھ سال کے طویل وقفے کے بعد گیس کی قلت ختم ہو گئی ہے اورپاورسیکٹر، فرٹیلائزر، سی این جی سمیت تمام صنعتوں کو بلا تعطل گیس کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے ، گیس کے نئے کنکشنز کے بارے میں حکومت پالیسی وضع کرے گی جسکے بعد اس پرعملدرآمد کیا جائے گا،رواں سال دسمبر تک ایس این جی پی ایل کا انفراسٹر اکچر مکمل ہو جائے گاجسکے بعد 1200ملین مکعب فٹ اضافی گیس سسٹم میں شامل ہو جائے گی جس سے گیس کی قلت ختم ہو جائے گی۔

ان خیالا ت کا اظہارانہوں نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے دفتر میں چیئرمین اپٹما عامر فیاض کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اپٹما کے عہدیداروں کے علاوہ سوئی نادرن کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ایم ڈی سوئی گیس نے کہا کہ اس وقت سوئی نادرن کے سسٹم میں 470ملین مکعب فٹ گیس شامل ہوئی ہے۔ امید ہے کہ 1200ملین مکعب فٹ اضافی گیس رواں سال کے آخر تک سسٹم میں شامل ہو جائے گی جس سے کئی سالوں سے جاری گیس کا بحران ختم ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بینکوں کے کنسورشیم سے 70ارب روپے کے قرضے سے دسمبر تک سوئی نادرن کا انفراسٹر اکچر مکمل ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ ایران پاکستان اور ترکمانستان سے گیس کا منصوبہ چل رہا ہے۔ آئندہ گیس کی فراوانی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ گیس کے نئے کنکشنز کے حوالے سے کوئی پالیسی وضع نہیں کی گئی لیکن حکومت جلد اسے حتمی شکل دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گیس کی چوری سے کبھی انکار نہیں کیا لیکن ہمارا نقصان سنگل ڈیجٹ میں ہے۔

سوئی نادرن کے حکام گیس چوری روکنے کے لئے چھاپے مار رہے ہیں۔ بڑے لوگوں کے خلاف مقدمات درج کرائے گئے اور گیس چوری روکنے کے لئے دن رات کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال کے اکاؤنٹس اوگرا کا کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے منظور نہیں ہو سکے۔ اب تینوں سالوں کے اکاؤنٹس ایک وقت میں منظور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا نے گیس کے لائن لاسز کا ہدف سات فیصد سے کم کر 4.5فیصد کر دیا تھا جو کہ قابل عمل نہیں تھا اب اوگرا دوبار سات فیصد کر رہی ہے جس سے آئندہ مالی سال منافع میں آ جائے گی۔

اس موقع پر چیئرمین اپٹما عامر ریاض نے پنجاب میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو بلا تعطل گیس کی فراہمی پر ایم ڈی سوئی نادرن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ٹیکسٹائل ملیں ہیں جن کے پاس گیس کنکشنز نہیں ان کو بھی گیس کنکشنز دئیے جائیں۔ اس وقت پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بیس ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں لیکن یہ قرضے لے کر وجود میں آئے ہیں۔ حکومت مستقبل میں زر مبادلہ کے ذخائر برآمدات کی بنیاد پر بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی عالمی تجارت میں پاکستان کا حصہ دو فیصد سے بھی کم ہے جبکہ چین کا حصہ چالیس فیصد ہے اگر ہمارا حصہ دو فیصد مزید بڑھ جائے تو ہماری ٹیکسٹائل برآمدات دو گنی ہو سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :