موجودہ حکومت ہیلتھ کارڈز سکیم جیسے اقدامات کے ذریعے عوام کو صحت عامہ کی خدمات کی فراہمی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، مستقبل میں صحت کی سہولیات تمام افراد کو یکساں طور پر میسر ہوں گی، دنیا میں آمدنی کے تناسب سے خیرات کے حوالے سے پاکستان کا شمار اولین ممالک میں ہوتا ہے۔ نجی شعبہ صحت کے میدان میں فلاحی اقدامات اٹھا کر اپنا اہم کردار ادا کر سکتا ہے

صدر مملکت ممنون حسین کی الشفاء ٹرسٹ کی سلور جوبلی تقریبات کے دوران پاکستان کے پہلے چلڈرن آئی ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے گفتگو

بدھ 6 اپریل 2016 17:55

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ہیلتھ کارڈز سکیم جیسے اچھے اقدامات کے ذریعے پاکستان کے عوام کو صحت عامہ کی خدمات کی فراہمی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ صحت کے شعبہ میں مزید اچھی تبدیلیاں لائی جائیں گی اور مستقبل میں صحت کی سہولیات تمام افراد کو یکساں طور پر میسر ہوں گی۔

دنیا میں آمدنی کے تناسب سے خیرات کے حوالے سے پاکستان کا شمار اولین ممالک میں ہوتا ہے۔ نجی شعبہ صحت کے میدان میں فلاحی اقدامات اٹھا کر اپنا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو الشفاء ٹرسٹ آئی ہسپتال میں ادارے کی سلور جوبلی تقریبات کے دوران پاکستان کے پہلے چلڈرن آئی ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ چلڈرن آئی ہسپتال کا قیام خطے میں ایک بڑی پیشرفت ہے جسے نہ صرف پاکستان بلکہ علاقائی ممالک کو بھی امراض چشم پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کو اوائل عمری میں اندھے پن سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے اس ہسپتال کی اشد ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر تسلی ہوئی کہ الشفاء ٹرسٹ کے تمام ہسپتالوں میں گزشتہ 25 برسوں سے کروڑوں نابینا لوگوں کی آنکھوں میں روشنی لا چکا ہے جبکہ 75 فیصد سے زائد مریضوں کا مفت علاج کیا گیا جس کے لئے یہ ادارہ خراج تحسین کا مستحق ہے۔

صدر مملکت نے مرحوم لیفٹیننٹ جنرل جہانداد خان کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے انسانیت کی خدمت کیلئے 25 سال قبل الشفاء ٹرسٹ کی بنیاد رکھی تھی۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ محدود وسائل اور ایک گنجان آباد ملک کی حیثیت سے کئی لوگوں کی ملک کے پسماندہ اور دور افتادہ علاقوں میں صحت عامہ کی سہولیات تک رسائی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ کو آبادی کے محروم طبقات کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں ہاتھ بٹانا چاہئے۔

صدر نے الشفاء ٹرسٹ اور ایسے دیگر خیراتی اداروں کی قابل قدر خدمات کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مزید لوگ الشفاء ٹرسٹ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انسانیت کی خدمت کریں گے۔ صدر نے بدعنوانی کی لعنت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس لعنت نے ملکی بنیادوں کو کھوکھلا کیا ہے اور اسے ترقی و خوشحالی کے سفر پر آگے بڑھنے سے روکا ہے۔ صدر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کرپشن کے خلاف جہاد کریں اور بدعنوان عناصر کا سماجی بائیکاٹ کریں۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ محنت اور دیانتداری کے ساتھ پاکستان قائداعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ترقی کر سکتا ہے۔ صدر ممنون حسین نے عوام پر زور دیا کہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل میں حکومت کا ساتھ دیں جو ایک عظیم الشان منصوبہ ہے اور اس سے ملک کی حالت بدل جائے گی اور پاکستان خطے میں ایک اہم ترین ملک بن جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے جاری منصوبوں کی تکمیل سے ملک کو 2018ء تک لوڈ شیڈنگ سے نجات مل جائے گی۔ صدر نے دہشت گردی کے خلاف حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ملک سے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی لعنت کے مکمل خاتمے کے لئے حکومت اور فوج کی بھرپور مدد کریں۔

الشفاء ٹرسٹ کے صدر جنرل (ر) حامد جاوید نے کہا کہ ٹرسٹ ملک بھر میں چار ہسپتالوں کو چلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 70 ہزار سے زائد بچے نابینا پن کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چلڈرن آئی ہسپتال ایک ارب روپے کی لاگت سے 2018ء تک مکمل کیا جائے گا جو 500 بیرونی مریضوں کی نگہداشت اور یومیہ 50 سرجریز کی استعداد کا حامل ہوگا۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف آپتھامالوجی کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر واجد علی خان، صدر الشفاء ٹرسٹ نارتھ امریکہ شاخ طاہر ظفر اور جنیوا سے ممتاز فزیشن ڈاکٹر راما چندرا پرارا راجا سیگا رام نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :