حکومت قرآن و سنت کی تعلیمات کے برعکس کوئی قانون نہیں بنائے گی، پنجاب اسمبلی سے منظور کردہ تحفظ خواتین بل میں ضروری ترامیم لانے کیلئے علماء کرام سے مشاورت جاری ہے

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا بیان

بدھ 6 اپریل 2016 17:50

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت قرآن و سنت کی تعلیمات کے برعکس کوئی قانون نہیں بنائے گی، پنجاب اسمبلی سے منظور کردہ تحفظ خواتین بل میں ضروری ترامیم لانے کیلئے علماء کرام سے مشاورت جاری ہے۔ بل پر تمام جماعتوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔

بدھ کو یہاں سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت قرآن و سنت سے متصادم کوئی قانون سازی نہیں کرے گی۔ مذہبی جماعتوں کی طرف سے پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے تحفظ نسواں بل کی مخالفت کے بعد وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر حکومت نے علماء سے مشاورت کے لئے وزیر قانون پنجاب کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے جو تمام مکاتب فکر کے علماء اور سرکاری افسران کے ساتھ مشاورت کے بعد رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی تشکیل اور علماء کرام سے مشاورت کا مقصد خواتین پر تشدد کو روکنے کیلئے ایکٹ کو مزید مضبوط بنانا ہے، اس مقصد کیلئے تمام علماء اور مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی کمیٹی اس بل کو مزید بہتر کر کے تمام تحفظات کو دور کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔