بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ڈاکٹر ممتاز احمد مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

بدھ 6 اپریل 2016 16:53

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے اقبال بین الاقوامی ادارہ برائے تحقیق و مکالمہ نے ڈاکٹر ممتاز احمد مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس منعقد کیا۔ ڈاکٹر ممتاز احمد 76 برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔ ڈاکٹر ممتاز نے 2007ء میں اسلامی یونیورسٹی میں شمولیت اختیار کی اور نائب صدر، صدر جامعہ سمیت کلیدی عہدوں پر فائز رہے اور اس وقت بحیثیت ایگزیکٹو ڈائریکٹر اقبال بین الاقوامی ادارہ برائے تحقیق و مکالمہ اپنی خدمات سر انجام دے رہے تھے۔

تعزیتی ریفرنس میں صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش سمیت افسران و اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ڈاکٹر الدریویش نے اپنے خطاب میں گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ممتاز کے جانے کے بعد اسلامی یونیورسٹی ایک عظیم انسان اور دانشور سے محروم ہو گئی ہے جس سے ایک انتہائی حوصلہ افزاء معاونت و مشاورت کا باب بند ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ممتاز احمد نے یونیورسٹی کو ترقی کی راہ متعین کرنے کے لئے جامع راہ عمل دیا۔ صدر جامعہ نے کہا کہ ڈاکٹر ممتاز مسلم امہ کے اتحاد اور اتفاق کے علبمردار تھے، انہوں نے بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر گراں قدر خدمات سر انجام دیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ڈاکٹر ظفر اسحاق انصاری نے کہا کہ ڈاکٹر ممتاز احمد اپنی ذات میں ایک عظیم درس گاہ تھے، ان کی فکر اور اعلیٰ پائے کی شخصیت کو الفاظ میں بیان کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔

ڈاکٹر سہیل حسن نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ڈاکٹر ممتاز کی علمی فکر اعلیٰ پائے کی تھی یہی وجہ ہے کہ ان کے اندر ایک عظیم شخصیت موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ برسہا برس حصول تعلیم اور درس و تدریس میں مصروف رہے۔ وہ ایک غیر متزلزل ایمانی اور نظریاتی قوت سے مالا مال تھے۔ ڈاکٹر طالب حسین سیال نے ان کی اعلیٰ خدمات کا ذکر کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔