ریاست وسکانسن میں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈٹرمپ کو شکست کا سامنا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 6 اپریل 2016 16:35

ریاست وسکانسن میں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈٹرمپ کو شکست کا سامنا

میڈیسن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06اپریل۔2016ء) امریکا میں صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل ہونے کیلئے انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے،ریپبلکن کے ٹیڈ کروز اور ڈیموکریٹ برنی سینڈرز نے امریکی ریاست وسکانسن میں ہونے والے پرائمری انتخاب میں اپنے، اپنے حریفوں پر واضح برتری حاصل کر لی ہے۔صدارتی امیدوار کے لیے اپنی جماعت کی نامزدگی حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل ٹیڈ کروز نے صف اول کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جب کہ اوہائیو کے گورنر جان کیسک تیسرے نمبر پر ہیں۔

اس ریاست میں فاتح کو تمام 42 مندوبین کی حمایت حاصل ہو جائے گی۔ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے والے اندازوں کے مطابق کروز نے 49 جب کہ ٹرمپ نے 33 فیصد ووٹ حاصل کیے۔کروز نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ خدا ریاست وسکونسن پر مہربان ہو آج کی رات اہم موڑ ہے، یہ ایک مقصد میں شامل ہونے کا موقع ہے۔

(جاری ہے)

ڈیموکریٹ کی طرف سے نامزدگی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز اپنی حریف سابق وزیر خارجہ ہلری کلنٹن سے اس ریاست میں آگے نکلنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

سینڈر کو تقریباً 56 جب کہ ہلری کو 44 فیصد ووٹ ملے ہیں لیکن یہاں سے 96 مندوبین کی حمایت کو دونوں امیدواروں میں برابر تقسیم کیا جائے گا۔سینڈرز اس سے قبل چھ میں سے پانچ مقابلے جیت چکے ہیں لیکن ہلری کو اب بھی مجموعی طور پر زیادہ مندوبین کی حمایت حاصل ہے اور سینڈرز پر ان کی برتری بہت واضح ہے۔امریکا میں صدارتی امیدوار کے لئے انتخابات نومبر میں ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :