اگر الزامات کی بنیاد پر لوگ مستعفی ہونے لگیں تو کام کون کریگا،تحقیقات سے سچ اور جھوٹ کا پتہ چل جائیگا ‘ رانا ثناء اللہ

بدھ 6 اپریل 2016 15:16

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ اگر الزامات کی بنیاد پر لوگ مستعفی ہونے لگیں تو کام کون کرے گا،تحقیقات سے سچ اور جھوٹ کا پتہ چل جائیگا ،پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ ارخود نوٹس لے سکتا ہے ، ریٹائرڈ جج نیب یا الیکشن کمیشن کا سربراہ ہو سکتا ہے تو جوڈیشل کمیشن کا کیوں نہیں ؟، کمیشن کو فیصلہ کرنا ہو گا دوسرے ملک میں بنی کمپنی کی تحقیقات ہو سکتی ہے یا نہیں ۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قانون ملک کے اندر اور باہر کاروبار کی اجازت دیتا ہے ،وزیر اعظم نواز شریف کے کمیشن کے قیام کے اقدام کو سراہا گیا ہے اور عوام مجموعی طور پر وزیر اعظم کے اعلان سے مطمئن ہیں۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے مٹھی بھر ممی ڈیڈی برگرلوگ احتجاج کررہے تھے تاہم اس مسئلے کیلئے بحث کا بہترین فورم سینیٹ اور قومی اسمبلی ہے۔

اگرکسی کوکمیشن پرتنقید ہے تواپنا مشورہ دے، شامل کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کمیشن کو فیصلہ کرنا ہو گا دوسرے ملک میں بنی کمپنی کی تحقیقات ہو سکتی ہے یا نہیں ۔ تمام معاملات قانونی ہیں ہر پہلو کا جائزہ لینا ہو گا ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تہمینہ درانی کی تنقید جمہوریت کا حسن ہے ، تہمینہ درانی کی تنقید سے اندازہ لگائیں کہ ہم کتنے جمہوری لوگ ہیں ۔پانامالیکس انکشافات پر مستعفی ہونے کے سوال پر رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر الزامات کی بنیاد پر لوگ مستعفی ہونے لگیں تو کام کون کرے گا۔

متعلقہ عنوان :