حکومت آزاد کشمیر کی عیاشیاں‘ زکوة اور دیگر فنڈز ہڑپ کرنے کے بعد آزاد کشمیر میں شدید بحران

بدھ 6 اپریل 2016 14:06

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء) حکومت آزاد کشمیر کی عیاشیاں زکوة اور دیگر فنڈز ہڑپ کرنے کے بعد آزاد کشمیر میں شدید بحران‘ ترقیاتی منصوبے بند اسٹیٹ بینک کا اوور ڈرافٹ ساڑھے چار ارب تک پہنچ گیا مالیاتی پابندیوں کا امکان۔ سرکاری ملازمین کے ٹی اے ڈی ورک چارج ملازمینن کی تنخواہوں کی ادائیگی پیٹرول ،ڈیزل کے بلات کی ادائیگی کے مسائل آزاد کشمیر حکومت کے لیے ایک اور بحران پیدا ہوگیا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر کے سیکرٹریٹ اور ایوان صدر کے ملازمین کی الاؤنس کے علاوہ راشن کی عدم ادائیگی بھی روک لی گئی۔ مالیاتی بحران کی وجہ سے وزراء ایم ایل اے کی حلقہ 25کلو میٹر سڑکوں کا معاملہ بھی بند جبکہ وزیراعظم اور وزراء کی طرف سے مختلف مقامات پر جوا علان کیے گئے وہ بھی ادائیگی نہ ہو سکی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کی طرف سے مختلف مقامات پر جوا علانات کئے گئے تھے اس کیلئے بھی مالیات پر دباؤ ڈالا جاراہا ہے مگر بجٹ سے زاید چار ارب 50کروڑ روپے خرچ ہونے کے بعد فوری دستیابی مسئلہ بن گیا جبکہ حکومت ایک بار پھر اپنا گزارنے کے لئے منافع زکوة فنڈز خرچ کرنے کا پلان بتایا ہے یا اس منافع زکوة فنڈز کی کروڑوں روپے کے فنڈز جو مستحق افراد کے لئے تھے وہ حکومت ان کے چیلے پہلے ہی ہڑپ کرچکے ہیں جو سوالیہ نشان ہے‘15 سال میں بھی کوہالہ دھیرکوٹ سڑک مکمل نہ کرنے والے میٹرو بس سروس پر تنقیدکر رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے- جاری ترقیاتی منصوبے بند ہونے سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوچکا ہے‘ وفاقی حکومت کو نوٹس لینا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :