ٹی ڈیپ کرپشن، اقرباپروری اورنااہلی کا گڑھ بن گیا ہے وزیر اعظم تحقیقات کرائیں ‘بزنس مین پینل کا مطالبہ

بدھ 6 اپریل 2016 14:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء) بزنس مین پینل کے سیکرٹری جنرل اور ایف پی سی سی آئی کے سابق صدرسنیٹرحاجی غلام علی اور ایف پی سی سی آئی کی سابق نائب صدر اور کوئٹہ وومن چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کی سرپرست اعلیٰ فہمیدہ کوثرجمالی نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قومی کرکٹ ٹیم کی شکستوں کی تحقیقات کے ساتھ ملکی برآمدات میں مسلسل کمی کی وجوہات معلوم کرنے کیلئے بھی تحقیقاتی کمیٹی قائم کریں ۔

ٹی ڈیپ میں قوانین کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں اورخود ساختہ بھا ئی جان ادارے کو ذاتی ملکیت سمجھتے ہوئے اپنوں میں ریوڑیاں بانٹنے میں مصروف ہیں ۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اپنے ایک مکتوب میں ٹیکسپو 2016کے لیے وصول کیے جانے والے ٹینڈرز میں پیپرا قوانین کی خلاف ورزی سے ایس ایم منیر کو آگاہ کیا لیکن سی ای او ٹی ڈیپ نے اسے نظرانداز کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار بزنس مین پینل کے رہنماوٴں نے منگل کو جاری ایک بیان میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد وزیراعظم پاکستان نے شکست کی وجوہات جاننے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے حالانکہ ضرورت تو اس امر کی تھی کہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس ملنے کے باوجود ملکی برآمدات مسلسل کیوں گررہی ہیں،اسباب جاننے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جاتی جو شفاف انداز میں اس بات کی تحقیقات کرتی کہ تیزی سے گرتی ہوئیں ملکی برآمدات میں کس کا ہاتھ ہے؟۔

انہوں نے کہاکہ کمیٹی اس بات کا بھی تعین کرتی کہ برآمدات کی کمی میں ٹی ڈیپ کے موجودہ ذمہ داروں کا کتنا ہاتھ ہے اور ادارے کو کن خطوط پر چلایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران ملکی برآمدات میں 2ارب ڈالر سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے ۔ موجودہ سی ای اوٹی ڈیپ کے دور میں پہلے سال برآمدات میں 4فیصد اوردوسرے سال 14فیصد کمی ہوئی ہے جو ایس ایم منیر کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

ٹی ڈیپ میں اس وقت آمریت کا راج ہے ۔فرد واحد ادارے کو ذاتی ملکیت سمجھتے ہوئے من مانے فیصلے کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسپو 2016کے حوالے سے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے چیئرمین سہیل مظفر نے ٹی ڈیپ کے سی ای کو ایک مکتوب بھیجا ہے جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ وصول کیے جانے والے ٹینڈرز میں پیپرا قوانین سے انحراف کیا گیا ہے ۔ ٹینڈر کی ری ویلیو ایشن رپورٹ پیپرا ویب سائٹ پر جاری ہی نہیں کی گئی ہے ۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو موصول شکایت میں متاثرہ کمپنی کا کہنا ہے کہ انہیں ٹی ڈیپ کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے درج کردہ ریٹس سب سے کم نہیں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :