پاناما لیکس تحقیقات؛ وزارت قانون نے ریٹائرذ ججز کے نام وزیراعظم کو ارسال کر دیئے

پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے جج اس کمیشن میں شامل نہیں ہوں گے حسین نواز کمیشن کے سامنے سعودی عرب میں اپنی اسٹیل مل اور دیگر اثاثوں سے متعلق بیان ریکارڈ کرائیں گے، ذرائع

بدھ 6 اپریل 2016 13:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 اپریل۔2016ء) پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات کے لئے وزارت قانون نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ریٹائرڈ ججز کے نام وزیراعظم نواز شریف کو بھیج دیئے ہیں۔ میڈیا رپو رٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے اہل خانہ پر خفیہ طریقے سے دولت بنانے کے معاملے کی تحقیقات کے حکم کے بعد آج وزارت قانون نے سپریم کورٹ اور چاروں ہائی کورٹس کے ریٹائرڈ ججز کی ایک فہرست وزیراعظم نواز شریف کو بھیج دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں سپریم کے ایک جج کے ساتھ ہائی کورٹ کے بھی 2 ججز کے نام بھی شامل کئے جانے کا امکان ہے تاہم پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے جج اس کمیشن میں شامل نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے کمیشن کے جج کی منظوری کے بعد تحقیقات کے لئے اس کمیشن کے قوائد و ضوابط بھی طے کئے جائیں گے اور اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کمیشن کے سامنے خود پیش ہو کر سعودی عرب میں اپنی اسٹیل مل اور دیگر اثاثوں سے متعلق بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل پاناما لیکس کی جانب سے دنیا کے مختلف حکمرانوں سمیت اعلی سیاسی و غیر سیاسی شخصیات پر خفیہ طریقے سے دولت بنانے کے الزامات عائد کئے گئے تھے جس میں وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز اور صاحبزادی مریم نواز کا نام بھی شامل تھا۔ وزیراعظم نے معاملے کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج پر کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔