مسلمان طلبا اب خواتین اساتذہ سے ہاتھ ملانے سے مستثنیٰ

Ameen Akbar امین اکبر منگل 5 اپریل 2016 05:55

مسلمان طلبا اب  خواتین اساتذہ    سے ہاتھ ملانے سے مستثنیٰ

سوئزرلینڈ کے کچھ مسلمان طلبا کو خواتین اساتذہ سے ہاتھ ملانے کی ضرورت نہیں۔
شمالی سوئزرلینڈ میں بیسل کاؤنٹی کی میونسپلٹی تھرول کے محکمہ تعلیم کے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ شکایت کرنے والے مسلمان طلبا کو سکول میں خواتین اساتذہ سے ہاتھ ملانے کی ضرورت نہیں۔یہ فیصلہ دو مسلمان طلبا کی شکایت کے بعد کیا گیا، جنہوں نے شکایت کی تھی کہ عورتوں سے ہاتھ ملانا ان کی مذہبی تعلیمات کے خلاف ہے۔

طلبا کا کہنا تھاکہ اسلام میں گھر کی محرمات کے علاوہ دوسری خواتین کو جسمانی طور پر چھونے کی اجازت نہیں ہے ۔
محکمہ تعلیم کی طرف سے مسلمان طلبا کو خواتین سے ہاتھ ملانے سے مستثنیٰ قرار دئیے جانے کے بعد سوئزرلینڈ میں گرما گرم بحث شروع ہوگئی ہے۔
سائنس، تعلیم اور ثقافت کے پارلیمنٹری کمیشن کے سربراہ فیلکس میوری نےمحکمہ تعلیم کے فیصلے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہاتھ ملانا ہماری ثقافت کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کسی کو عزت دینے اور اچھے اخلاق کی علامت ہے۔
تھرول سکول سسٹم کی انچارج کرسٹائن اکیریٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے پر خوش نہیں لیکن اس کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی ہمارا طرز زندگی اپنانے سے انکار کرتا ہے تو کافی دشواری ہوتی ہے۔
کاؤنٹی کے حکام ، جن کےپاس محکمہ تعلیم کے فیصلے کو کالعدم کرنے کا اختیار ہے ، نے ابھی اس صورت حال پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا ہے۔