پاکستانی سیاستدانوں ، تاجروں ، بیوروکریٹس کی بیرون ملک کمپنیوں کی ملکیت بارے رپورٹ چشم کشا ہے، نیب کو اس سارے معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کابیان

پیر 4 اپریل 2016 22:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 اپریل۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے پاکستان کے کئی سیاستدانوں ، تاجروں ، بیوروکریٹس اور ججز کی بیرون ملک کمپنیوں کی ملکیت کے حوالے سے جو رپورٹ شائع ہوئی ہے وہ چشم کشا ہے ۔ موجودہ اور سابق حکمرانوں کی کثیر تعداد اس میں شامل ہے ۔ نیب کو اس سارے معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے ۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ کرپشن اس ملک کے مسائل کی بنیادی جڑ ہے ۔سیاستدانوں اور حکمرانوں نے ملک کے وسائل اور خزانے کو بری طرح لوٹاہے اور بیرون ملک غیر قانونی طور پر پیسہ لے گئے ہیں جہاں بنک بیلنس کے علاوہ انتہائی مہنگے علاقوں میں پراپرٹیاں بنائی ہیں اور کئی کئی آف شور کمپنیوں کے مالک بن گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ منی لانڈرنگ قانونی طور پر جرم ہے جن لوگوں نے بیرون ملک جائیدادیں اور کمپنیاں بنائی ہیں ان کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے کہ انہوں نے یہ پیسہ کہاں سے حاصل کیاہے ۔

حسین نواز اور حسن نواز ان کمپنیوں کے مالک ہیں ۔نیب کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ انہوں نے کمپنیاں بنانے کے لیے سرمایہ کیسے اور کہاں سے حاصل کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ملک کے حکمران بیرون ملک اپنے اثاثے بنائیں گے تو پاکستان میں سرمایہ کاری کون کرے گا ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف اپنے خاندان سے متعلق آف شور کمپنیوں کی وضاحت کریں ۔