انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں کا حکومت سے سیل کئے گئے گوادام ، دکانیں فوری کھولنے کا مطالبہ

پیر 4 اپریل 2016 21:44

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 اپریل۔2016ء ) انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سیل کئے گئے گوداموں اور دکانوں کو فوری طورپر کھولا جائے بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائے گا۔ یہ بات انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا،سرپرست اعلیٰ حاجی عاشق اچکزئی،عطاء اﷲ خان،جنرل سیکرٹری ملک محی الدین لہڑی ،حاجی نصرالدین کاکڑ،افتخار حسین ہزارہ ،عبدالخالق ،سردار ولی اور حاجی فیض اﷲ نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں گزشتہ دو مہینوں سے پلاسٹک کے تاجروں کی دکانیں سیل کرکے ان پر بھاری جرمانہ عائد کرکے تاجروں کے ساتھ جرائم پیشہ عناصر کی طرح سلوک کیا جارہا ہے اور انہیں بار بار پابند سلال کیا گیا ہے اورخاتون اے سی نے کاروباری سرگرمیوں کو محدود کرنے کے عمل کے ساتھ سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے ہزار گنجی میں واقع گودام پر غیرقانونی چھاپہ مار کر یہ ظاہر کرے کی کوشش کی ہے کہ 62ٹن پولی تھن پلاسٹک بیگ اور لاکھوں روپے کا غیرقانونی اسمگل شدہ مال برآمد کرنے کے نام پر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی اور قبضے میں لئے گئے مال کی رسید بھی ہمیں نہیں دی گئی ہے جو کہ ایک غیرقانونی عمل ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگرقبضے میں لئے گئے مال کو نقصان پہنچایا گیا یا ان کی تعداد کم ہوئی تو موصوف خاتون اے سی سمیت ڈی سی اور متعلقہ پولیس ذمہ دار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کی جانب سے صرف کالے شاپر اور پولی تھن بیگز پر پابندی ہے اسکے علاوہ روز مرہ کی تمام اشیاء سمیت یوٹیلٹی سٹور کا سامان بھی پلاسٹک بیگز میں پیک ہوکرآتا ہے لیکن اس پرکسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔

انہو ں نے کہا کہ شاپرز پورے پاکستان میں استعمال ہورہے ہیں اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں اسکے کارخانے ہیں جو حکومت کو سالانہ کروڑوں روپے کا ٹیکس دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہزار گنجی میں واقع گودام میں جو پلاسٹک بیگ موجود تھے وہ نہ تو پولی تھن پلاسٹک بیگ تھے اور نہ ہی غیرقانونی کالے شاپر اور جس مال کو اسمگلنگ کا مال ظاہر کرکے قبضے میں لیا گیا ہے وہ ٹیکس پیڈ سامان ہے جس کی رسیدیں تاجروں کے پاس موجود ہیں۔

رحیم آغا نے کہا کہ ڈی سی کوئٹہ نے یکم اپریل کو اشتہار کے ذریعے پلاسٹک بیگ کاکاروبار کرنے والے تاجروں کو نوٹس دیا ہے کہ ایک ہفتے میں پلاسٹک بیگ کا کاروبار ختم کیا جائے جبکہ موصوف ڈی سی کی جانب سے پچھلے دو ماہ سے ہمارے پاسٹک کے کاروباری تاجروں کی دکانیں سیل کی گئی ہیں جو کہ غیرقانونی عمل ہے۔ انہوں نے گورنر بلوچستان،وزیراعلیٰ ،چیف جسٹس آف بلوچستان ہائیکورٹ ،چیف سیکرٹری اور کمشنر کوئٹہ سے مطالبہ کیا کہ سیل کئے گئے گوداموں اور دکانوں کو فوری طورپر کھولا جائے اور ٹیکس شدہ مال واپس کیا جائے اگر تین روز کے اندراندر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو انجمن تاجران سخت احتجاج پر مجبور ہوگی۔

متعلقہ عنوان :