مڈل ایسٹ کی طرح ملک میں بھی انشورنس لازمی،پے سیفٹی ایکٹ پرانا ہوچکا اس میں ترمیم کی جائے ،انشورنس ایسوسی ایشن آف پاکستان کا مطالبہ

پیر 4 اپریل 2016 21:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 اپریل۔2016ء) انشورنس ایسوسی ایشن آف پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ مڈل ایسٹ کی طرح ملک میں بھی انشورنس لازمی قرار دی جائے اور پے سیفٹی ایکٹ پرانا ہوچکا ہے اس میں ترمیم کی جائے ۔ پیر کے روزکراچی پریس کلب میں انشورنس ایسوسی ایشن آف پاکستان اور کراچی انشورنس انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین انشورنس ایسوسی ایشن آف پاکستان طاہر احمد کا کہنا تھا کہ مڈل ایسٹ کی طرح ملک میں بھی انشورنس لازمی قرار دی جائے جہاں 10 یا 15ملازمین کام کرتے ہوں وہاں انشورنس لازمی ہونی چاہئے۔

چیئرمین کراچی انشورنس انسٹیٹیوٹ ایاز حسین ایم گارڈ نے کہا کہ پاکستان میں حادثات کی شرح سب سے زیادہ پے سیفٹی ایکٹ پرانا ہوچکا ہے اس میں ترمیم ہونی چاہئے ۔

(جاری ہے)

این اے عثمانی نے کہا کہ انشورنس سے معیار زندگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔ ہمارے 38 ممبرز میں جبکہ پبلک سیکٹر میں این آئی سی ایل پی آر سی ایل اور اسٹیٹ لائف کام کررہے ہیں ۔ حسن علی عبد اللہ نے کہا کہ 5سالوں کے دوران پریمئن ویٹرن 846 بلین روپے کلیم پیڈ 319 بلین روپے ٹیکس کنٹری بیوشن 53.53 بلین روپے جبکہ انشورنس کمپنیوں میں ملازمین کی تعداد 9900 ہے ۔

محمد راشد نے کہا کہ انشورنس کی شرح انتہائی کم ہے جسے شعور اجاگر کرکے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ حسن ہیر جی ، عمران مغل ،منیر الحق نے کہا کہ تکافل کی کمپنیوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے جو کہ خوش آئند امر ہے ایگزیکٹو کمیٹی نے ملک میں انشورنس کی شرح 0.87% کو انتہائی قلیل قرار دیتے ہوئے مختلف تجاویز بھی پیش کیں جس پر عملدرآمد سے انشورنس کی شرح میں اضافے کی توقع ہے۔ قبل ازیں انشورنس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام فورتھ انشورنس ڈے منایا گیا جس میں طلباء و طالبات کے درمیان مختلف کمپٹیشن پر فائنل کرکٹ میچ ، فیملی کارنیول ، اسپیشل انشورنس سپلیمنٹ کا اہتمام کیا گیا ۔#

متعلقہ عنوان :