عراق میں ہمارے میں قونصل خانے پر حملہ رضامندی سے ہوا ، ترکی

انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق عمارت میں داعش کے کچھ کمانڈوقیام پذیر تھے،وزارت خارجہ کا بیان

پیر 4 اپریل 2016 20:31

عراق میں ہمارے میں قونصل خانے پر حملہ رضامندی سے ہوا ، ترکی

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 اپریل۔2016ء) ترکی کی وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ داعش کے خلاف برسرجنگ بین الاقوامی فوجی اتحاد کے طیاروں نے ترک حکام کی رضامندی حاصل کرنے کے بعد ہی عراقی شہر موصل میں ترکی کے قونصل خانے کی عمارت کو بمباری کا نشانہ بنایا۔داعش کے کچھ کمانڈر وہاں قیام پذیر تھے۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کے روز جاری وزارت خارجہ کے بیان میں بتایا گیا کہ اتحادی طیاروں نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب تین بجے قونصل خانے کی اس عمارت کو بمباری سے تباہ کر دیا جس پر داعش نے جون 2014 سے قبضہ کر رکھا تھا۔

انٹیلجنس ذرائع کی معلومات کے مطابق عمارت میں تنظیم کے کئی کمانڈر موجود تھے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس آپریشن کی تیاری اور اس پر عمل درامد سے متعلق تمام تر اقدامات کے دوران ترکی کی رائے اور رضامندی حاصل کی گئی۔

متعلقہ عنوان :