سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی ذولفقارعلی بھٹو کی37ویں برسی ‘سکندر مرزا کے دور حکومت میں بحیثیت رکن کابینہ عملی سیاست کا آغاز کیا۔جنرل ایوب دور میں بحیثیت وزیر کئی وزارتوں میں خدمات انجام دیں ‘پاکستان کے پہلے فوجی حکمران کی سیاسی پارٹی کے سیکرٹری جنرل بھی رہے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 4 اپریل 2016 20:23

سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی ذولفقارعلی بھٹو کی37ویں ..

کراچی (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04اپریل۔2016ء) سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی ذولفقارعلی بھٹو کی37ویں برسی پیرکے روز منائی گئی۔پاکستان کے چوتھے صدر اور نویں وزیراعظم ذولفقارعلی بھٹو5 جنوری1928 کو لاڑکانہ میں ہوا، بارکلے اور آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد برطانیہ کے معروف تعلیمی ادارے لنکنز ان سے بیرسٹری کی سند حاصل کی۔

صدر اسکندر مرزا کے دور حکومت میں بحیثیت رکن کابینہ عملی سیاست کا آغاز کیا۔ایوب دور میں بحیثیت وزیر کئی وزارتوں میں خدمات انجام دیں اور فوجی حکمران ایواب خان کی حکومت میں ہی1963 میں ملک کے وزیر خارجہ مقرر ہوئے ، مقبوضہ کشمیر میں آپریشن جبرالٹر ، اسکے نتیجے میں1965کی پاک بھارت جنگ اور پھرمعاہدہ تاشقند میں فعال کردار ادا کیا وہ جنرل ایوب خان کی سیاسی جماعت کے سیکرٹری جنرل بھی رہے ،ایوب حکومت سے برخاستگی کے بعد 1966 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے عوامی حمایت حاصل کر لی۔

(جاری ہے)

1970کے عام انتخابات میں شیخ مجیب کی عوامی لیگ نے مشرقی پاکستان اور بھٹو کی پیپلز پارٹی نے مغربی پاکستان میں کامیابی حاصل کی۔ چھ نکاتی ایجنڈے پرعدم اتفاق اور مشترکہ آئین کا تنازعہ1971 کی جنگ اوربنگلہ دیش کے وجود کی صورت میں سامنے آیا ،ملک دو لخت ہوگیا۔دسمبر1971 میں بھٹو نے صدارت چھوڑدی اورملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے ملک کے پہلے سول مارشل لاءایڈمنسٹریٹربنے۔

جولائی بہتر میں بھٹو نے شملہ معاہدے کے تحت نا صرف بھارتی قید میں موجود 93 ہزار پاکستانی قیدی واپس کرائے بلکہ بھارتی قبضے میں موجود5 ہزار مربع میل کا علاقہ بھی واپس حاصل کیا۔1973کے نئے متفقہ آئین کی تشکیل ، سوویت یونین ، سعودی عرب اور چین کے ساتھ تعلقات کا آغاز اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کے لیے ابتدائی کاوشیں بھی بھٹو کے کریڈٹ پرہیں۔

بھٹو دور میں ملک میں معاشی تبدیلیوں کا آغاز ہوا،اہم صنعتوں کو قومیا لیا گیا، محنت کشوں کے لیے نئی پالیسیاں تشکیل پائیں، پاکستان اسٹیل اور پورٹ قاسم کی تعمیر ہوئی۔1977 کے عام انتخابات میں بھٹو کی پیپلز پارٹی نے فتح حاصل کی جس میں دھاندلی کے الزامات کے بعد پورے ملک میں سول نافرمانی شروع ہوگئی ، 5 جولائی1977 کو جنرل ضیا نے بھٹو حکومت کا تختہ الٹ دیا ، بھٹو کو سیاسی مخالف احمد رضا خان قصوری کے قتل کے الزام کے تحت گرفتار کر لیا گیا ، مقدمہ چلا اور بالآخر چار 4 اپریل1979 کو ذوالفقارعلی بھٹو کو ڈسٹرکٹ جیل راولپنڈی میں تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :