ایم کیوایم کے سابق سینیٹر محمد علی بروہی ساتھیوں سمیت پاک سرزمین پارٹی میں شامل

24اپریل کے جلسے کے بعد کراچی کے شہریوں کیلئے صورتحال تبدیل ہو جائے گی، ہم لوگوں کے دلوں کو جوڑنے اور محبتیں بانٹنے آئے ہیں، کسی کو’’را‘‘ کا ایجنٹ اور ٹارگٹ کلر نہیں بنائیں گے ، ہم ایم کیو ایم میں اس وجہ سے آئے تھے کہ سندھی بولنے والے ساتھی اور اردو بولنے والے بھائی ایک ہو کر ملک اور صوبے کی ترقی کے لئے کام کریں گے

پیر 4 اپریل 2016 18:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 اپریل۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کے سابق سینیٹر محمد علی بروہی نے ساتھیوں سمیت پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی،پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ 24اپریل کے جلسے کے بعد کراچی کے شہریوں کیلئے صورتحال تبدیل ہو جائے گی، ہم لوگوں کے دلوں کو جوڑنے اور محبتیں بانٹنے کیلئے آئے ہیں کسی کو’’را‘‘ کا ایجنٹ اور ٹارگٹ کلر نہیں بنائیں گے۔

پیر کو کراچی میں مصطفی کمال کی رہائش گاہ پرسابق سینیٹر محمد علی بروہی نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم میں اس وجہ سے آئے تھے کہ سندھی بولنے والے ساتھی اور اردو بولنے والے بھائی ایک ہو کر ملک اور صوبے کی ترقی کے لئے کام کریں گے لیکن جب ہم نے دیکھا کہ یہاں تو بھائی کو بھائی سے لڑانے کے لئے اور تعصب پھیلانے کی پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں تو پھر ساتھیوں کے مشورے سے ایم کیو ایم کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی پالیسیاں عوام کو ملک دشمنی اور سندھ دشمنی کی طرف لے جا رہی ہیں تھیں جب کہ الطاف حسین نے صرف ذاتی مفاد کے لئے پوری قوم اور نسلوں کو تباہ کردیا، تمام لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ آئندہ نسلوں کی بقاء کے لئے پاکستان سرزمین پارٹی کا ساتھ دیں۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان میں ایسے معاشرے کی تشکیل چاہتے ہیں جہاں برداشت ہو، رنگ و نسل اور مذہب کی بنیاد پر نفرتیں نہ ہوں، ہم نے اپنی نوجوان نسل کو قلم اورتعلیم سے آراستہ کرنا ہے، کسی کو ’را‘ کا ایجنٹ یا ٹارگٹ کلر بنائیں گے اور نہ ہی کسی کے ہاتھ میں اسلحہ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام ایم کیو ایم کی گھن گھرج پر کان نہ دھریں، الطاف حسین کی صرف رات 12 بجے کے بعد کی نہیں بلکہ 24 گھنٹے کی تقاریر کو سنجیدہ نہ لیا جائے، جن لوگوں کو الطاف حسین اچھے لگتے ہیں ہم ان کا احترام کرتے ہیں، وہ لوگ الطاف حسین کی تقاریر اپنی ماؤں بہنوں کو شوق سے سنوائیں۔ مصطفی کمال نے کہا کہ وزارتیں لینے کے لئے مہاجر کارڈ استعمال کیا جا تا تھا لیکن وزارتیں ملنے کے بعد سب ٹھنڈے ہو جاتے تھے، ہم سیاست کرنے آئے ہیں سیاست کریں گے اور اپنے مخالفین سے اختلاف بھی رکھیں گے لیکن کسی کو لڑائیں گے نہیں۔

پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ 24 اپریل کا جلسہ پاکستان کا ٹرننگ پوائنٹ ہوگا اور 25 اپریل کو نوجوانوں کو کوئی ’’را‘‘ کا ایجنٹ بنانے والا یا ان کے ہاتھوں میں اسلحہ دینے والا کوئی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وطن پرستی کے قافلے کا سفر تیزی سے جاری ہے اور ہماری آنے والی نسلیں سندھ میں دشمنیاں نہیں دیکھیں گی۔