کسانوں کی فلاح وبہبود اور زراعت کی ترقی کیلئے ہنگامی اقدامات کیے جائیں‘ میاں مقصود احمد

پیر 4 اپریل 2016 16:18

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 اپریل۔2016ء)امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہکسانوں کی فلاح وبہبود اور زراعت کی ترقی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،شعبہ زراعت سے وابستہ افراد کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،ملکی برآمدات میں63فیصد حصہ زراعت کاہے،صوبہ پنجاب کی کل آبادی کا 45 فیصداور دیہی علاقوں کے65فیصد افراد کاذریعہ معاش زراعت سے منسلک ہے جبکہ اہم فصلوں کی مجموعی پیداوار میں گندم76فیصد،کپاس74فیصد،دھان 56 فیصد، گنا65فیصد،مکئی78فیصد،سٹرس95فیصداور آم66فیصد پنجاب سے حاصل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے اہم فصلوں میں شمارکی جانے والی کپاس کی ملکی پیداوار میں34.21فیصد تک ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے جس نے کسانوں کی کمرتوڑ کر رکھ دی ہے۔

(جاری ہے)

غیرمعمولی موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث اور حکمرانوں کی عدم توجہی نے کپاس کے کاشت کاروں کامستقبل تاریک کردیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق31مارچ2016تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 95 لاکھ 62 ہزار 144 بیلزکے برابرپھٹی پہنچی جوکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب تک حکومت کسانوں کوحقیقی معنوں میں ریلیف فراہم نہیں کرتی تب تک کاغذی پیکیجز صرف وقت گزاری سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ کاشت کاروں کوجدیدٹیکنالوجی کے زریعے فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل کرنے کی تربیت دی جائے۔چین،جاپان،روس،کینیڈا،جرمنی اور ہماراہمسایہ ملک بھارت اس سے بھرپورانداز میں فوائد حاصل کررہا ہے۔

میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ ارساکے پاس اس وقت474ملین ایکڑفٹ پانی موجود ہے جوفصلوں کی بہترپیداواراور کسانوں کی خوشحالی کے لئے تمام صوبوں کوان کی ضرورت کے مطابق فراہم کیاجائے۔دریاؤں میں12ملین ایکڑفٹ پانی موجود ہے جس میں سے16ملین ایکڑفٹ پانی سمندرکی نذرہونے کاخدشہ ہے۔ملک میں آبی ذخائرکی تعمیر ناگزیر ہوچکی ہے جوکہ ہرسال آنے والے سیلاب کی روک تھام اور فصلوں کوبروقت سیراب کرنے میں ممدومعاون ہوں گی۔