آرمی چیف کی صدارت میں کور ہیڈ کوارٹرز پشاور میں خیبر پختونخواہ ایپکس کمیٹی کا اجلاس ،شوال میں انٹیلی جنس بنیادوں پرآپریشن کا جائزہ ، آئی ڈی پیز کی واپسی پر غور،پاک افغان بارڈر کراسنگ میکنزم اورطورخم بارڈر مینجمنٹ بہتر کرنے کا فیصلہ،افغان بارڈر سے بھتے کیلئے فون کالز کا جائزہ، پاکستانی علاقوں میں قائم غیرقانونی کمیونیکیشن ٹاورز بند کرنے کا فیصلہ۔قبائلی علاقوں سے دہشتگردی کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا،دہشگردوں کو قبائلی علاقوں میں دوبارہ نہیں آنے دینگے،قبائلیوں کو بہتر سماجی و اقتصادی سہولتیں فراہم کرینگے،عمائدین اور عوام نے دہشگردوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے معاشرے میں تنہا کردیا ہے۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 2 اپریل 2016 19:59

آرمی چیف کی صدارت میں کور ہیڈ کوارٹرز پشاور میں خیبر پختونخواہ ایپکس ..

پشاور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02اپریل۔2016ء) :آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں سے دہشتگردی کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا،دہشگردوں کو قبائلی علاقوں میں دوبارہ نہیں آنے دینگے،قبائلیوں کو بہتر سماجی و اقتصادی سہولتیں فراہم کرینگے،عمائدین اور عوام نے دہشگردوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے معاشرے میں تنہا کردیا ہے۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف آج کور ہیڈ کوارٹرز پشاور میں خیبر پختونخواہ اور فاٹاایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

اجلاس میں گورنراقبال ظفر جھگڑا ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواپرویز خٹک ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان کے علاوہ سینئر صوبائی اور فاٹا سیکرٹریٹ کے افسران نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں شوال میں جاری آپریشن پر پیش رفت ،صوبے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز ،عارضی بے گھر افراد کی بحالی انکی واپسی اور طورخم سرحد پر بارڈر مینجمنٹ سے متعلق امور زیر غور لائے گئے ۔

اجلاس کے دوران شوال آپریشن اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر جاری آپریشنز پر پیشرفت پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فاٹا کے قبائلیوں اور خیبر پختونخوا کے عوام کی ہمت اور حوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فاٹا کے بہادر قبائلیوں اور خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشتگردوں کے مظالم کا اپنے غیر متزلزل عزم اور جرات کے ساتھ مقابلہ کیا اور انہیں واپس بھگا کر کونوں کھدروں تک محدود کر دیا جسے بھر پور انداز میں سراہا جانا چاہئے ۔

آرمی چیف نے علاقہ کی تعمیر نو اور پورے سماجی اقتصادی انفراسٹرکچر کی بحالی کے حوالے سے قبائلی بھائیوں کے ساتھ اپنے عزم کی تجدید کی ۔ آرمی چیف نے اس عمل میں شریک تمام سٹیک ہولڈرز اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی کوسراہتے ہوئے ہدایت کی کہ کام کی رفتار میں تیزی لائی جائے اور بہترین معیار کو یقینی بنایا جائے ۔ اجلاس کے دوران دیگر امور بھی زیر غور لائے گئے جن میں افغانستان کے ساتھ تمام کراسنگ پوائنٹس بالخصوص طور خم پر بارڈر مینجمنٹ بہتر بنانا شامل تھا۔

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ بارڈر کراسنگ میکنزم کو پوری طرح بروئے کار لایا جائیگا ۔ اجلاس کے دوران پشاور کے لوگوں کو پاک افغان سرحدی علاقہ سے بھتے کی کالز ملنے کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا اور پاکستانی حدود میں نصب غیر قانونی کمیونیکیشن ٹاورز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ اعلیٰ سطح کا ایک وفد جلد کابل کا دورہ کریگا اور اس مسئلے کے حل کیلئے افغان حکام کے ساتھ بات چیت کریگا ۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پاک فوج کی بھر پور اور مکمل حمایت کو سراہتے ہوئے فاٹا اور صوبائی حکومت کی طرف سے دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے اور عوام کی ترقی اور بہبود کی راہ ہموار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔