قوم جاگ اٹھی ہے،مٹھی بھر درندوں کو ملکر نیست ونابود کریں گے، محمد شہبازشریف

سانحہ لاہور دلخراش واقعہ ہے جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،اس المناک واقعہ نے پوری قوم کو سوگوار کیا ہے‘وزیراعلیٰ شہبازشریف کاسانحہ لاہور میں زخمیوں کی مددکرنے والوں کی خدمات کے اعتراف میں منعقدہ تقریب سے خطاب

ہفتہ 2 اپریل 2016 19:01

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 اپریل۔2016ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سانحہ گلشن اقبال پارک کے دوران معصوم زندگیوں کو بچانے اوراپنے زخمی بہن بھائیوں کی بھر پور مدد کرنے کیلئے تن ،من اوردھن کی بازی لگانے والے ہمارے سروں کے تاج اورقوم کے ہیروہیں،دلخراش واقعہ کے بعدانتظامیہ،پولیس، ڈاکٹرز، سرجنز، فزیشنز، نرسز، سیاسی رفقا،سیاسی کارکنوں، بزرگوں، نوجوانوں اورشہریوں نے زخمیوں کی جانیں بچانے کیلئے جس فرض شناسی اورذمہ داری کا مظاہرہ کیا وہ قابل ستائش ہے،یہی وہ صادق جذبے ہیں جن سے قومیں اور معاشرے بنتے ہیں ،انہی صادق جذبوں،محنت،امانت اوردیانت کوشعار بناکر پاکستان کو دہشت گردی،انتہاء پسندی اوردیگر مسائل سے نجات دلاکر پرامن اورمضبوط ملک بنایا جاسکتا ہے،سانحہ گلشن اقبال پارک میں انسانی خدمت کے جو جذبے سامنے آئے ہیں،انہی جذبوں اورعزم کے ساتھ کام کرتے ہوئے پاکستان کی اقوام عالم میں عزت و توقیر بڑھائی جاسکتی ہے اور مجھے یقین ہے کہ پاکستان انہی امنگوں کے ساتھ آگے بڑھے گا تو مضبوط ملک بنے گا اوراس عزت و توقیر میں اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار ماڈل ٹاؤن میں سانحہ گلشن اقبال پارک کے دوران فرائض سرانجام دینے والے امدادی اداروں ،پولیس ،انتظامیہ اوردیگر محکموں کے افسروں و اہلکاروں،سیاسی رفقا،ڈاکٹروں،پیرا میڈیکل سٹاف ،نرسز کی خدمات کے اعتراف میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ ،بلال یاسین،مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس اورپنجاب کے اعلی حکام بھی تقریب میں موجود تھے ۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اپنے ان بہن بھائیوں کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں جنہو ں نے سانحہ گلشن اقبال پارک کے زخمیوں کی جانیں بچانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کیں اور ان کی انہی کاوشوں پر پوری قوم ان کی شکرگزار ہے۔قوم کے ان ہیروز نے احساس ذمہ داری کے ساتھ دکھی انسانیت کی خدمت کی اعلی مثال قائم کی ہے ۔

پوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے ۔ سانحہ گلشن اقبال پارک میں دکھی انسانیت کی خدمت کی درخشندہ مثال قائم کر کے ان لوگوں نے اﷲ تعالیٰ کو راضی کیا ہے اورہر بچے ،جوان ،ماں ،بیٹی اوربہن کا دل جیت لیا ہے ۔ انشاء اﷲ اﷲ تعالیٰ انہیں اس خدمت خلق کا اجر ضرور دے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ گلشن اقبال پارک بہت دلخراش واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

اس المناک واقعہ نے پوری قوم کو سوگوار کیا ہے ،ہر آنکھ اشکبار ہے اورپورا پاکستان سکتے میں ہے۔یقینا یہ ایک بہت بڑا حادثہ تھا لیکن ریسکیو اداروں،ڈاکٹروں،نرسوں،پیرامیڈیکل سٹاف،پولیس ،انتظامیہ اورمعاشرے کے ہر طبقے نے اسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھ کر مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کی اوران سب نے دنیا میں جنت کمائی ہے۔واقعہ کے فوراً بعدمشیر صحت خواجہ سلمان رفیق ان کی ٹیم نے صادق جذبوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے ایک معجزہ کردکھایا ہے ۔

ڈاکٹروں، نرسوں،ریسکیو اداروں کی محنت اورفرض شناسی کی بدولت کئی قیمتی جانیں بچائی گئیں۔ان لوگوں نے دکھی انسانیت کی خدمت کر کے جنت کمائی ہے اورکروڑوں لوگوں کی دعائیں حاصل کی ہیں ۔جن کے بچے ، مائیں، بہنیں اورسہاگ بچائے گئے ہیں وہ یقینا انہیں قیامت تک دعائیں دیتے رہیں گے،اس سے بڑا کوئی رتبہ نہیں ہوسکتا اورآپ قوم کے ہیرو ہیں جنہوں نے دین اوردنیا دونوں کمائے ہیں۔

یہی وہ لمحات ہوتے ہیں جن سے قوموں کی زندگیوں کے دن بدل جاتے ہیں اور قومیں اٹھ جاتی ہیں اورہماری قوم بھی جاگ گئی ہے اورمٹھی بھر درندوں کو ہم سب ملکر نیست و نابود کریں گے۔بلاشبہ یہ وہ اعلی مثالیں ہیں جس سے تاریخ کے دھارے مڑ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپ قوم کے محسن ہے اورجو شمع آپ نے روشن کی ہے اسی کو مزید روشن کرنا ہے ۔ذمہ داری اور خلوص نیت کے ساتھ فرض کو نبھانا ہے۔

ایسے سانحات سبق آموزبھی ہوتے ہیں لیکن اگر سب ملکرسچائی اورذوق و شوق کے ساتھ ایک ہوجائیں اوردکھی انسانیت کی اسی طرح خدمت کی جائے جس طرح سانحہ کے دوران آپ لوگوں نے کی ہے توکوئی وجہ نہیں یہ درندے ہمیشہ کیلئے تباہ و برباد ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ نے بھی قرآن پاک میں حکم دیا ہے کہ نماز پڑھو اوراس کے بعد رزق کی تلاش کیلئے نکل جاؤ،کیونکہ کوشش کرنا انسان پر فرض ہے ۔

سانحہ گلشن اقبال پارک میں فرائض سرانجا م دینے والوں نے دین اسلام کی انہی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر خدمت خلق کی مثال قائم کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسی عزم اورجذبے کے ساتھ کام کرتے ہوئے ہمیں ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے اور ملک سے بربریت کے جن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نیست و نابود کرنا ہے اور یہ شبانہ روز محنت،عزم،ہمت اورحوصلے سے ہی ممکن ہے۔

شکست و کامیابی اﷲ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے تاہم ہمیں چیلنج سے نمٹنے کیلئے دل و جان سے کوشش کرنا ہے ۔انشاء اﷲ ہم اس چیلنج سے بطریق احسن عہدہ براہ ہوں گے اور پاکستان کو دہشت گردی و انتہاء پسندی کی لعنت سے پاک کرنے میں ضرور کامیاب ہوں گے اورقوم کی حالت ضرور بدلے گی۔ وزیراعلیٰ نے تقریب کے آخر میں سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرائی اورملک میں امن و سلامتی کیلئے خصوصی دعا بھی کی۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ نے تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے اورملک و قوم کی بقاء امن امان کے بغیر ممکن نہیں ۔شہریوں کو جان و مال کا تحفظ دیئے بغیر کوئی معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا ،جس معاشرے کا ہر فرد اپنا فرض پہچان کر نبھائے تو وہ معاشرہ ہمیشہ قائم رہتا ہے ۔سانحہ لاہور درندگی ،بربریت اورظلم کی بدترین مثال ہے ۔

اس سانحہ میں تمام اداروں نے جس جذبے اورمحنت سے کام کیا وہ ہمارے لئے باعث فخر ہے ۔یہی جذبہ قائم رہا تو انشاء اﷲ ملک سے دہشت گردی کو ختم کر کے اسے امن کا گہواہ بنانے میں ضرور کامیاب ہوجائیں گے۔مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ سانحہ گلشن اقبال پارک میں امدادی اداروں کے ساتھ پورے معاشرے نے متحرک طریقے سے کام کیا اورزخمیوں کی جانیں بچانے کے لئے سرتوڑ کوششیں کیں اورقوم ان کی عظمت کو سلام پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم سب اپنی قیادت کے ساتھ ہیں اورانشاء اﷲ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے جان لڑا دیں گے۔مشیر صحت سانحہ کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔کمشنر لاہور ڈویژن عبداﷲ خان سنبل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی مشکل حالات میں انتظامیہ ،پولیس ،ریسکیو 1122،محکمہ صحت اوردیگر اداروں نے انتہائی محنت اورجانفشانی سے کام کیا اوراس دوران منتخب نمائندے بھی شانہ بشانہ ساتھ رہے۔بلاشبہ یہ دلخراش واقعہ ہے لیکن جس طرح محنت کے ساتھ کوشش کی گئی اس پر تمام متعلقہ افسران اوراہلکاروں کا جذبہ لائق تحسین ہیں۔