امریکہ میں نیو کلیئر سکیورٹی سمٹ کے باہر کشمیریوں اور سکھوں کا احتجاجی مظاہرہ ‘ مودی کے خلاف نعرے بازی

ہفتہ 2 اپریل 2016 14:15

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 اپریل۔2016ء) امریکا میں نیوکلیئر سیکیورٹی سمٹ کے باہر کشمیریوں اور سکھوں کی بڑی تعداد نے بھارت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق کشمیر کے علیحدگی پسندوں نے نیوکلیئر سیکیورٹی سمٹ کے مقام کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔واشنگٹن ڈی سی میں کنونش سینٹر کے سامنے ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

احتجاج کی قیادت کرنے والے ورلڈ کشمیر آویرنس (ڈبلیو کے اے) کے سیکریٹری جنرل غلام نبی فائی نے کہاکہ نیو کلیئر سمت میں شریک تمام رہنما جو امن کے خواہاں ہیں بھارت اور پاکستان پر زور دیں کہ عالمی امن کے لیے مسئلہ کشمیر حل کریں۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے نریندر مودی کی پالیسیوں کو انتہا پسندانہ قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بھی لگائے۔مظاہرین مطالبہ کر رہے تھے کہ کشمیر سے بھارت کا غاصبانہ تسلط ختم کیا جائے۔

دوسری جانب سکھوں نے بھی بھارت کے خلاف احتجاج میں آزاد ریاست خالصتان کے قیام کا مطالبہ کیا۔بھارتی نشریاتی ادارے انڈیا ٹو ڈے نے رپورٹ کیا کہ سکھ علیحدگی پسندوں نے کانفرنس کے مقام کے باہر احتجاج کیا۔بھارت میں سکھوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور مذہبی آزادی نہ ملنے کے خلاف سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے) نے احتجاج منظم کیا تھا۔احتجاج کے دوران مظاہرین متواتر ساڈا حق اے ‘خالصتان (ہمارا حق ہے، خالصتان) کے نعرے لگاتے رہے۔احتجاج میں شریک سکھوں نے ایک مہم ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے پوسٹر اور بینرز بھی اٹھائے ہوئے تھے، جس کے مطابق 4 سال بعد 2020 تک ریفرنڈم کروا کر ہندوستان میں سکھوں کی آزاد ریاست خالصتان کے حوالے سے ریفرنڈم کروایا جائے۔

متعلقہ عنوان :