وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج پالیسی کے پرفارمے میں شیعہ مسلک کے افراد سے متنازعہ سوال میں ترمیم کی بنیاد پر درخواست نمٹا دی گئی

جمعہ 1 اپریل 2016 21:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اپریل۔2016ء) لاہورہائیکورٹ نے وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج پالیسی کے پرفارمے میں شیعہ مسلک کے افراد سے متنازعہ سوال میں ترمیم کی بنیاد پر درخواست نمٹا دی ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے سید طاہر حسین زنجانی سمیت تین شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی کے پرفارمے میں شیعہ مسلک کے افراد کے حوالے سے ایک متنازعہ سوال شامل کیا ہے جس سے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کی دل آزاری ہو رہی ہے، حج پر جانے والے شیعہ مسلک کے افراد سے سوال پوچھا جاتا ہے کہ ’’ کیا وہ شیعہ ہیں‘‘ جو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے استدعا کی کہ حج پالیسی کے پرفارمے میں شامل اس سوال کو ختم کرنے یا ترمیم کرنے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

وزارت مذہبی امور کی طرف سے سرکاری وکیل نے تحریری جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ اس متنازعہ سوال میں ترمیم کر دی گئی ہے ، اب پرفارمے پر یہ سوال درج کیا گیا ہے کہ ’’کیا آپ کو شیعہ مسلک کی سہولیات چاہیں‘‘۔عدالت کے استفسار پر درخواست گزاروں نے اس ترمیم پر اطمینان کا اظہار کیا جس پر عدالت نے وزارت مذہبی امور کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے درخواست نمٹا دی ۔

متعلقہ عنوان :